• معاشرت >> تعلیم و تربیت

    سوال نمبر: 2381

    عنوان:

    اساتذہ کو ناراض کرکے علمی استفادے كی غرض سے بڑے مدرسے میں جانا كیسا ہے؟

    سوال:

    میں ایک دینی مدرسے کا طالب علم ہوں۔ میں نے ابتداء سے ایک مقامی مدرسے میں پڑھا۔ اب میں ایک بڑے جامعہ میں دورۂ حدیث کرنا چاھتا ہوں۔ لیکن میرے اساتذہ ناراض ہورہے ہیں اور میں ان کی مخالفت سے بہت ڈر رہاہوں لیکن میرا بڑے جامعہ میں جانے کا مقصد اپنی علمی استعداد میں اضافہ اور ان میں موجود اکابر کی صحبت سے فائدہ اٹھانا مقصود ہے۔ اب شرعآ میرے لیے اساتذہ کو ناراض کرکے مدرسہ چھوڑنا جائز ہوگا؟

    جواب نمبر: 2381

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتوی: 699/ ن= 695/ ن

     

    اگر آپ کو اپنے موجودہ مدرسہ میں آئندہ رہنے کی صورت میں تعلیمی اور دینی نقصان نظر آتا ہو اور آپ اپنی علمی صلاحیت کو پختہ بنانا چاہتے ہوں جو کہ آپ کے مقامی مدرسہ میں ممکن نہ ہو، تو آپ اس غرض محمود کے لیے کسی بڑے جامعہ میں جاسکتے ہیں، اگر آپ کے اساتذہ آپ کو اس سے منع کریں تو آپ اولاً ا ن کو ہرطرح حکمت و مصلحت سے راضی کرنے کی کوشش کریں اگر وہ راضی ہوجائیں تو بہت بہتر، ورنہ اس سلسلہ میں ان کی اطاعت و خوشنودی ضروری نہیں ہے۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند