• معاشرت >> تعلیم و تربیت

    سوال نمبر: 18633

    عنوان:

    ایجوکیشن لون (تعلیمی لون) کا حکم

    سوال:

    میں MBAکرنا چاہتا ہوں۔ یہ ایک پروفیشنل کورس ہے۔ اس کے لیے میں نے داخلہ امتحان پاس کرلیا ہے اور اب مجھ کو اسکول میں داخلہ لینا ہوگا۔ اس کورس کی فیس سات لاکھ روپیہ ہے۔ میرے والد صاحب غریب ہیں اور اس فیس کو ادا کرنے سے معذور ہیں۔ کیا میں اپنی تعلیم کو مکمل کرنے کے لیے تعلیم کے لیے لون لے سکتا ہوں؟ میرے والد صاحب مجھ کوقرض لے کر داخلہ لینے کے لیے مجبور کررہے ہیں۔ لیکن میں تعلیم کے لیے لون لینے میں الجھن کا شکار ہوں۔ برائے کرم مجھ کو جواب عنایت فرماویں۔

    جواب نمبر: 18633

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتوی(ل): 32=32-1/1431

     

    سودی قرض لینا شرعاً حرام ہے اس لیے اگر تعلیمی لون میں قرض سے زائد رقم دینا پڑتا ہو تو اس لون کا لینا شرعاً ناجائز وحرام ہوگا اوراگر لون میں قرض سے زائد رقم ادا کرنی نہ پڑتی ہو تو اس کا حکم دوبارہ سوال کرکے دریافت کرلیں۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند