• معاشرت >> تعلیم و تربیت

    سوال نمبر: 175454

    عنوان: پرورش كے لیے بھائی كو دیے گئے بچے كی ولدیت كا انكار كرنا؟

    سوال: ایک صاحب کے تین بچے ہیں اور سرکاری ملازمت میں ان کا نمبر آجاتاہے، سرکار نے قانون بنارکھا ہے کہ سرکاری ملازمت صرف بچے والے آدمی کو دی جائے گی ،جن صاحب کی نوکری لگی ہے انہوں نے اپنا ایک بچہ اپنے بھائی کے نام کردیاہے اور سرکار کو اپنے دو بچے ہونے کا ثبوت دیدیا اور سرکار سے اپنا ایک بچہ چھپا لیا تو اس آدمی کی نوکری صحیح ہے یا غلط؟

    جواب نمبر: 175454

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa : 365-290/D=04/1441

    تنخواہ عمل کے مقابلہ میں ہوتی ہے پس صورت مسئولہ میں جائز کام اور جائز ملازمت کی تنخواہ جائز ہوگی اور نوکری صحیح کہلائے گی نیز اپنے ایک بچہ کو پرورش کے لئے بھائی کو دے دینا بھی جائز ہے؛ البتہ سرکار یا کسی کے سامنے اس کے اپنا بچہ ہونے کا انکار کرنا غلط ہے اور اپنا بچہ ہونے کے اعتبار سے جو اس کے حقوق ہیں وہ اب بھی اصل باپ سے ہی متعلق رہے گے منجملہ ایک حکم یہ بھی ہے کہ اس شخص کے انتقال کے بعد یہ بچہ بھی اپنے باپ کا وارث ہوگا دوسرے ورثہ کا اسے وراثت سے محروم کرنا گناہ ہوگا۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند