• معاشرت >> تعلیم و تربیت

    سوال نمبر: 158373

    عنوان: بہن كا بچہ گود لے كر تعلیم وتربیت كرنا اور اس كی ولدیت كی جگہ اپنا نام لكھنا؟

    سوال: حضرت، میری شادی ۲۰۱۳ء میں ہوئی لیکن مجھے ابھی تک اللہ نے اولاد کی نعمت سے نہیں نوازا۔ میری بہن مجھے اپنا بچہ دینا چاہتی ہے، جس دن وہ پیدا ہو اس دن سے ہی، کیا میں وہ بچہ گود لے سکتا ہوں؟ اور کچھ ڈاکومنٹ پرابلمس (دستاویزات کے مسائل) کی وجہ سے میں اس کے والد کی جگہ اپنا نام لکھوانا چاہتا ہوں، کیا ایسا کر سکتا ہو؟ براہ کرم، مجھے رہنمائی فرمائیں۔

    جواب نمبر: 158373

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa:504-437/D=5/1439

    بہن کا بچہ گود لے لینا اور اس کی پرورش کے ساتھ تعلیم وتربیت کرنا اچھا اور نیکی کا کام ہے لیکن والد کی جگہ پر اپنا نام لکھوانا جائز نہیں کیونکہ حدیث میں غیر باپ کو باپ بنانے اور باپ کی حیثیت سے اس کی طرف نسبت کرنے سے منع کیا گیا ہے لہٰذا ایسا نہ کریں، نیز یہ حکم شرعی بھی ملحوظ رہے کہ پرورش کرنے اور گود لینے سے وہ حقیقی بیٹے کے برابر نہیں ہوتا اسی لیے بحیثیت بیٹے کے وہ وارث نہ ہوگا اور آپ کی اہلیہ سے بالغ ہونے کے بعد پردہ کرنا ہوگا۔ ہبہ کے طور پر جو کچھ آپ اسے دیدیں گے اس کا وہ مالک ہوجائے گا۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند