معاشرت >> تعلیم و تربیت
سوال نمبر: 155862
جواب نمبر: 155862
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa:189-199/L=3/1439
(۱) اولاد اگر بالغ ہوں تو وہ والدین کے تابع نہیں ہوتے تاہم والد کی حیثیت سے ان کا احترام، اور ان کی باتوں کو ماننا بشرطیکہ خلافِ شرع نہ ہوں اولاد پر شرعاً واخلاقاً ضروری ہے۔
(۲) اگر کاروبار والد کا ہی ہے اور لڑکا اس میں کام کرتا ہے تو لڑکے کی حیثیت اجیریا معاون کی ہوگی، اگر لڑکا اپنے لیے اجرت مقرر کرالے تو لڑکے کے لیے مقررہ اجرت لینے کا مستحق ہوگا ورنہ اگ والد کے ساتھ ہی رہتا ہے تو اس کی حیثیت معاون کی ہوگی اور وہ کسی رقم کا مستحق نہ ہوگا الا یہ کہ والد خود ہی خوشی سے کچھ رقم دیدیں تو اس کے لینے کی اجازت ہوگی۔
(۳) والدین کے منع کرنے کے باوجود لڑکا علیحدہ ملازمت کرسکتا ہے، یہ نافرمانی میں داخل نہیں؛البتہ والدین کے منع کرنے کی صورت میں ان کو راضی کرکے ہی دوسری تجارت یا ملازت شروع کرنی چاہیے، تاکہ یہ والد سے معارضہ کا باعث نہ بنے۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند