معاشرت >> تعلیم و تربیت
سوال نمبر: 152890
جواب نمبر: 152890
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa: 1059-874/D=11/1438
سختی کرنا بالخصوص موجودہ زمانہ میں جب کہ انقیاد واتباع کا عنصر بہت کم ہوتا جارہا ہے مناسب نہیں۔ اولاد کے بالغ ہونے کے بعد اپنے اعمال کی ذمہ دار وہ خود ہوگی، والدین سے اس کے بارے میں باز پرس نہ ہوگی، البتہ بچپن میں تربیت وتعلیم میں کمی کی ہو اور اب اس کا تدارک کرنا چاہتے ہوں تو نرمی اور ہمدردی سے متوجہ کردیا جائے، بلکہ علماء نے یہاں تک ہدایت دی ہے کہ بڑے بچے کو والدین کوئی کام حکم کے انداز پر نہ کہیں کیونکہ اگر بچوں نے ٹال دیا یا لاپروائی کی تو ہوسکتا ہے کہ نافرمانی کا گناہ اور وبال ان پر ہوجائے بلکہ اس طرح کہیں ”میں ایسا چاہتا ہوں ایسا ہوجائے تو بہت اچھا ہے“ وغیرہ سعادت مند بچہ والدین کی پسندیدگی جان کر اسے انجام دیدے گا اور اگر ٹال دیا تو نافرمانی کا گناہ نہ ہوگا۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند