عنوان: مشقی مناظرہ کا حکم؟
سوال: تعلیمی مناظرہ کے سلسلہ میں بعض علماء کا کہنا ہے کہ ایسے تعلیمی مصنوعی مناظروں میں فرقہء باطلہ ہالکہ کی اپنے آپ کی طرف نسبت کرنا( مثلا یہ کہنا کہ ہم قادیانی کا یہ کہنا ہے ) یہ درست ہے جب کہ تبری کر لی جائے ،کیا یہ درست ہے ؟جبکہ فقیہ الامت حضرت مفتی محمود حسن صاحب رح، مفتء گجرات مفتی سید عبد الرحیم لاجپوری اور اشرف الاحکام تتمہ امداد الاحکام میں حضرت اقدس تھانوی رح جیسے علما نے اس طرح کہ طرز تعلیم پر عدم جواز کا حکم دیا ہے ،اب سخت الجھن ہوتی ہے ایسی صورت میں کوئی صاف بات ذکر فرمائیں۔
جواب نمبر: 14693901-Sep-2020 : تاریخ اشاعت
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa ID: 271-225/H=3/1438
حضرتِ اقدس مولانا تھانوی فقیہ الامت حضرت گنگوہی، مفتیٴ گجرات حضرت مولانا مفتی سید عبدالرحیم لاجپوری نور اللہ مراقدہم نے جو کچھ لکھا ہے وہی دلائل کی روشنی میں درست ہے اس کے برخلاف دوسرے لوگوں کا قول و عمل غلط ہے آپ الجھن میں اپنے آپ کو ہر گز نہ ڈالیں تینوں اکابر رحمہم اللہ کی تصریحات کو حرز جان بنائے رکھیں۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند