• متفرقات >> دعاء و استغفار

    سوال نمبر: 9928

    عنوان:

    مجھے یہ پوچھنا ہے کہ آج کل ماحول جتنا خراب ہوتا جارہا ہے اس ماحول میں کچھ بھی ممکن ہے۔ تو ایسے ماحول کے زیر اثر اگر کوئی لڑکی سولہ سال کی عمر میں کسی لڑکے سے دوستی کرتی ہے پھر وہ لڑکا اس کو کسی ہوٹل میں لے جاکر اس کے ساتھ زنا کرتا ہے لیکن وہ لڑکی چونکہ سولہ سال کی ہے گھر سے پیار نہیں ملا ہے وہ لڑکا اسے بہت پیار کرتاہے بھلے وہ دکھاوے کے لیے کر رہا ہے لیکن اس لڑکی کی سمجھ سے باہر ہے اوروہ لڑکی اس لڑکے کے ساتھ ملتی رہتی ہے اور وہ سب کچھ ہو جاتا ہے جو زنا کے دائرہ میں آتا ہے۔ اور اٹھارہ سال کی عمر میں اس لڑکی کی شادی کسی اچھے نیک لڑکے سے ہوجاتی ہے اور اس لڑکی کو اپنی غلطیوں کا بہت شدت سے احساس ہوتا ہے اور ہر پل وہ اپنے گناہوں پر معافی مانگتی ہے۔ تو کیا اس کی مغفرت ہوجائے گی؟ یا اسے کسی خاص طریقے پر عمل کرکے اپنی مغفرت کروانی چاہیے؟ کیا اس کی وہ شادی جائز تھی کیوں کہ اس کی ان تمام حرکتوں کے بارے میں کسی کو نہیں پتہ اور اس لڑکی کی حالت یہ ہے کہ اپنے گناہوں پر ہر وقت شرمندہ ہوتے ہوتے وہ سر درد کی بیماری میں مبتلا ہوگئی ہے۔ بتائیں کہ اس کا کیا حل ہوگا؟

    سوال:

    مجھے یہ پوچھنا ہے کہ آج کل ماحول جتنا خراب ہوتا جارہا ہے اس ماحول میں کچھ بھی ممکن ہے۔ تو ایسے ماحول کے زیر اثر اگر کوئی لڑکی سولہ سال کی عمر میں کسی لڑکے سے دوستی کرتی ہے پھر وہ لڑکا اس کو کسی ہوٹل میں لے جاکر اس کے ساتھ زنا کرتا ہے لیکن وہ لڑکی چونکہ سولہ سال کی ہے گھر سے پیار نہیں ملا ہے وہ لڑکا اسے بہت پیار کرتاہے بھلے وہ دکھاوے کے لیے کر رہا ہے لیکن اس لڑکی کی سمجھ سے باہر ہے اوروہ لڑکی اس لڑکے کے ساتھ ملتی رہتی ہے اور وہ سب کچھ ہو جاتا ہے جو زنا کے دائرہ میں آتا ہے۔ اور اٹھارہ سال کی عمر میں اس لڑکی کی شادی کسی اچھے نیک لڑکے سے ہوجاتی ہے اور اس لڑکی کو اپنی غلطیوں کا بہت شدت سے احساس ہوتا ہے اور ہر پل وہ اپنے گناہوں پر معافی مانگتی ہے۔ تو کیا اس کی مغفرت ہوجائے گی؟ یا اسے کسی خاص طریقے پر عمل کرکے اپنی مغفرت کروانی چاہیے؟ کیا اس کی وہ شادی جائز تھی کیوں کہ اس کی ان تمام حرکتوں کے بارے میں کسی کو نہیں پتہ اور اس لڑکی کی حالت یہ ہے کہ اپنے گناہوں پر ہر وقت شرمندہ ہوتے ہوتے وہ سر درد کی بیماری میں مبتلا ہوگئی ہے۔ بتائیں کہ اس کا کیا حل ہوگا؟

    جواب نمبر: 9928

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتوی: 64=63/ ب

     

    جو غلط حرکتیں لڑکی سے سرزد ہوگئی ہیں، اس پر نادم ہوکر وہ اللہ سے رو رو کر معافی مانگے اورخوب توبہ واستغفار کرے، اللہ کی ذات بہت کریم ہے، اس سے مکمل امید وابستہ رکھے اور بے فکر ہوکر اپنے کام وکاج کرتی رہے۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند