• متفرقات >> دعاء و استغفار

    سوال نمبر: 9450

    عنوان:

    نماز جیسی اہم عبادت میں اگر کوئی امام مسجد اپنی طرف سے دعا بناکر پڑھے ۔یعنی وہ الفاظ اپنے ہوں حدیث سے ثابت نہ ہوں پڑھنا جائز ہے؟ جیسے کہ آج کل مسجد میں قنوت نازلہ پڑھا جاتا ہے اس میں امام مسنون دعاؤں کے علاوہ اپنی طرف سے بنائے ہوئے الفاظ ملاتے ہیں مثلاً اس میں کسی ملک کا نام لے کر بددعا کرتے ہیں آیا یہ صحیح ہے یا غلط؟ کیا حدیث میں اس قسم کی کوئی گنجائش یا جواز کا کوئی ثبوت ملتا ہے؟ کیا صحابہ کرام رضوان اللہ تعالی عنہم نے ایسا کوئی کام کیا یا حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کا قول ہے جس میں کہا گیا ہو کہ اپنے دشمنوں کا نام لے کر دعا کرو جس دور میں وہ تمہارے دشمن ہوں؟ مہربانی فرماکر مفصل جواب دیں، نوازش ہوگی۔

    سوال:

    نماز جیسی اہم عبادت میں اگر کوئی امام مسجد اپنی طرف سے دعا بناکر پڑھے ۔یعنی وہ الفاظ اپنے ہوں حدیث سے ثابت نہ ہوں پڑھنا جائز ہے؟ جیسے کہ آج کل مسجد میں قنوت نازلہ پڑھا جاتا ہے اس میں امام مسنون دعاؤں کے علاوہ اپنی طرف سے بنائے ہوئے الفاظ ملاتے ہیں مثلاً اس میں کسی ملک کا نام لے کر بددعا کرتے ہیں آیا یہ صحیح ہے یا غلط؟ کیا حدیث میں اس قسم کی کوئی گنجائش یا جواز کا کوئی ثبوت ملتا ہے؟ کیا صحابہ کرام رضوان اللہ تعالی عنہم نے ایسا کوئی کام کیا یا حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کا قول ہے جس میں کہا گیا ہو کہ اپنے دشمنوں کا نام لے کر دعا کرو جس دور میں وہ تمہارے دشمن ہوں؟ مہربانی فرماکر مفصل جواب دیں، نوازش ہوگی۔

    جواب نمبر: 9450

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتوی: 2374=1979/ ب

     

    جی ہاں اپنی طرف سے بناکے الفاظ ایک دو جملہ کہنے کی اجازت ہے، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے قبیلہ رِعْل اور قبیلہ ذکوان کا نام لے کر نماز کے اندر دعاء قنوت میں لعنت فرمائی ہے۔ ان دونوں قبیلوں کے لوگوں نے ستر قراء صحابہ کو دھوکہ سے لیجاکر انھیں شہید کیا تھا۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند