• متفرقات >> دعاء و استغفار

    سوال نمبر: 8314

    عنوان:

    میری پریشانی یہ ہے کہ میں ایک لڑکی ہوں میری عمر شادی کے لائق ہوچکی ہے۔ میں اپنے آپ کو شہوانی خیالات سے بچانا چاہتی ہوں لیکن میرے ذہن میں یہی سب باتیں چلتی رہتی ہیں۔ میں نماز میں اللہ سے رو رو کر دعا مانگتی ہوں پھر بھی وہی خیالات میرے آس پاس رہتے ہیں۔ میری زندگی ایک الجھن بن گئی ہے۔ کبھی کبھی سوچتی ہوں خود کشی کر لوں۔ کیا کروں کچھ سمجھ میں نہیں آتا۔ میں اپنے آپ کو ہر گمراہی کی بات سے بچانے کی کوشش کرتی ہوں پھر بھی یہ سب خیالات میرا پیچھا نہیں چھوڑتے ہیں۔ اللہ کے واسطے میرے لیے کوئی راستہ نکالئے؟

    سوال:

    میری پریشانی یہ ہے کہ میں ایک لڑکی ہوں میری عمر شادی کے لائق ہوچکی ہے۔ میں اپنے آپ کو شہوانی خیالات سے بچانا چاہتی ہوں لیکن میرے ذہن میں یہی سب باتیں چلتی رہتی ہیں۔ میں نماز میں اللہ سے رو رو کر دعا مانگتی ہوں پھر بھی وہی خیالات میرے آس پاس رہتے ہیں۔ میری زندگی ایک الجھن بن گئی ہے۔ کبھی کبھی سوچتی ہوں خود کشی کر لوں۔ کیا کروں کچھ سمجھ میں نہیں آتا۔ میں اپنے آپ کو ہر گمراہی کی بات سے بچانے کی کوشش کرتی ہوں پھر بھی یہ سب خیالات میرا پیچھا نہیں چھوڑتے ہیں۔ اللہ کے واسطے میرے لیے کوئی راستہ نکالئے؟

    جواب نمبر: 8314

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتوی: 1956=1957/ھ

     

    علاج یہ ہے کہ آپ خیالات کا پیچھا چھوڑدیں، خیالات کا آنا نہ معصیت ہے اس لیے اصلاح کی حاجت نہیں اور نہ برا ہے، اس لیے کسی نقصان کا اندیشہ نہیں، البتہ خیالات کا لانا برا ہے، اور اس سے نقصان جسمانی وروحانی کا اندیشہ ہے اور اس کا علاج یہ ہے کہ اپنے تمام اوقات کو گھیرلیں یعنی بقدر ضرورت دنیاوی مشاغل مثل کھانا پینا وغیرہ وبقدر ضرورت سونا گفتگو وغیرہ اوراس کے علاوہ اوقات میں تلاوت، عبادت معتبر دینی کتب مثل بہشتی زیور فضائل اعمال فضائل صدقات جزاء الاعمال کا مطالعہ کیا کریں، اورکوئی پاس آبیٹھے تو بلاضرورت بات چیت سے احتراز کریں اور مذکورہ بالا کتابوں میں سے کسی کتاب کو سنادیا کریں، گناہ کے کام مثلاً غیبت جھوٹ وغیرہ سے بالکلیہ احتراز کریں۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند