• متفرقات >> دعاء و استغفار

    سوال نمبر: 69643

    عنوان: غیر شادی شدہ سے زنا ہوگیا، کیا کرے؟

    سوال: فتوی کا حوالہ: Fatwa # 10/1437D=/149-742 and 11/1437/D=910-165 پہلا سوال یہ ہے کہ پھر ایک زانی عورت کے لیے شادی تو کسی صورت بھی حل نہیں ہوئی نہ؟ اس گناہ کے بدلے میں تو اُس عورت نے زندگی کے سب دروازے اپنے اوپر بند کرلیے، اب نتیجتاً تو اسے آئندہ زندگی بنا شادی کے ہی گذار لینی چاہئے۔ دوسرا سوال یہ ہے کہ اِن حالات میں اس عورت کے شادی نہ کرنے سے کیا اللہ اور اس کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم اس سے ناراض تو نہیں ہوں گے؟ تیسرا سوال یہ ہے کہ کیا آپ مجھے مشورہ دیں گے کہ دنیا میں کون سا ملک ایسا ہے جہاں اسلامی قانون لاگو ہیں؟اور زانی اپنی سزا اُس ملک میں خود جاکے کاٹ لے، اِس سلسلے میں آپ بتا سکتے ہیں کہ اس کا کیا ضابطہ ہوگا؟

    جواب نمبر: 69643

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa ID: 1511-1486/L=01/1438 اس عورت کو شادی ضرور کرلینی چاہئے یہ اہم سنت ہے جس کو چھوڑنا نہیں چاہئے، اپنے گناہوں سے توبہ کرنا چاہئے اور اپنے گناہوں کا اقرار اور اظہار اللہ رحیم و غفور کے سوا کسی کے سامنے نہیں کرنا چاہئے، اور اللہ سے اس کی ستاری کی دہائی دینا، اس سے اپنی عزت کی حفاظت مانگنا بھی دین ہے اس کو نفاق کہنا غلط ہے، آپ کے علاقے کا یہ رواج لوگوں کے عیوب کی ٹوہ لگانا ہے جو حرام ہے، اللہ پاک نے قرآن میں اس سے منع فرمایا ہے، اور آپ کے علاقے والوں کا بستر پر خون نہ پاکر یہ سمجھنا کہ عورت پاک دامن نہیں ہے یہ بھی جہالت ہے، ہر عورت کو خون آنا ضروری نہیں ہے۔ علما نے لکھا ہے کہ بسا اوقات کھیل کود میں کبھی بیماری سے کبھی حیض کا خون زیادہ آنے سے او رکبھی کسی اور سبب سے پردہ پھٹ جاتا ہے پھر ایسی عورتوں کو خون نہیں آتا۔ قال الحصکفی: من زالت بکارتہا بوثبة أو حیض أو جراحة أو تغیس بکر حقیقة۔ (شامی نعمانیہ: ج ۲/۳۰۲)


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند