متفرقات >> دعاء و استغفار
سوال نمبر: 68655
جواب نمبر: 6865501-Sep-2020 : تاریخ اشاعت
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa ID: 1263-1294/L=11/1437 قبر پر کھڑے ہوکر صاحب قبر سے دعاء کی درخواست کرنا یہ مسئلہ متفرع ہے سماع و عدم سماع موتی کے جواز اور عدم جواز پر جو حضرات سماع موتی کے قائل ہیں ان کے نزدیک جائز ہے اور جو سماع موتی کے قائل نہیں ان کے نزدیک جائز نہیں، واضح رہے کہ اس طرح دعاء کی شفارش کرنا شرعاً معہود نہیں ہے؛ اس لیے اس سے احتراز کرنا چاہئے۔ قال فی الشامی: ویکرہ النوم عند القبر وقضاء الحاجة بل أولی، وکل مالم یعہد من السنة، والمعہود منہا لیس إلا زیارتہا والدعاء عندہا قائماً ․
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند
میرا بھائی پچھلے تیرہ سال سے بے روزگار ہے۔ ایم بی اے کی تعلیم حاصل کی ہے۔ تیرہ سال پہلے اپنی پھوپھی زاد بہن سے شادی ہوئی تھی۔ شادی پر ماں اور چھوٹی بہن راضی نہیں تھیں۔ شادی سے پہلے نوکری کررہا تھالیکن شادی کے بعد روزگار ایک دن بھی نہیں کرسکا۔ تین بچوں کا باپ ہے، کافی مشکلات کا شکار ہے۔ مختلف عاملوں نے بتایا کہ اس پر گھر والوں نے زبردست قسم کا جادو کیا ہوا ہے جس کی وجہ سے روزگار میں مشکلات ہیں۔ ایک دو جگہ نوکری کی وہ صرف دو مہینے بعد خود بخود کسی وجہ سے ختم ہوجاتی ہے۔ پانچ وقت کا نمازی ہے۔ منزل وغیرہ بہت پڑھی لیکن کوئی فائدہ نہیں ہو رہا ہے۔ برائے مہربانی قرآن و سنت کی روشنی میں اس کا حل کوئی حل بتائیں۔ جس سے روزگار کا مسئلہ حل ہوجائے۔
2152 مناظرنكاح كے سلسلے میں استخارہ كس طرح كرنا چاہیے؟
3551 مناظرمجھے ایک بہت بری عادت ہے مجھے سمجھ میں نہیں آرہا ہے کہ کیسے یہ عادت مجھ سے چھوٹ جائے۔ اس عادت سے میری صحت بہت خراب ہوگئی ہے۔ میں بہت کوشش کررہا ہوں لیکن نہیں چھوٹ رہی ہے۔ میں نے بہت حکیموں کے پاس اس بیماری کا علاج کرایا لیکن ختم نہیں ہورہی ہے۔ مجھے پیشاب میں دھات جانے کی بیماری ہے۔ مردانگی قوت ختم ہورہی ہے۔ میری عمر 29سال ہے۔ پچھلے دس سال سے یہ حالت ہے۔ میری ابھی شادی نہیں ہوئی ہے۔ اللہ کے لیے میری مدد کریں۔ قرآن کریم اورحدیث شریف سے مجھے اس کا حل بتادیں۔
4318 مناظرمیں
پہلے اپنے خاوند کے ساتھ دبئی میں رہتی تھی پھر وہاں کے حالات خراب ہوئے تو انھوں
نے مجھے پاکستان بھیج دیا۔ اس فیصلے کے لیے انھوں نے استخارہ کیا تھا اور خواب کی
تعبیر آپ سے لی تھی آپ نے کہا تھا کہ ہمیں دبئی میں ہی اکٹھے رہنا چاہیے۔ پر حالات
ایسے ہوگئے تھے کہ میرے شوہر نے مجھے پھر بھی بھیج دیا۔ میرے یہاں آنے کے تین ماہ
بعد میرے شوہر کی نوکری ختم ہوگئی۔ میں یہاں بیمار ہوں۔ مفتی صاحب ہم نے اللہ کے
فیصلے (استخارہ کی تعبیر) پر عمل کرنے کے بجائے خود کے فیصلے پر عمل کیا یعنی ہم
علیحدہ ہوگئے، تو شاید اللہ ہم سے ناراض ہیں اوراب نوکری بھی نہیں ہے اور پریشان
ہیں ہم توبہ کررہے ہیں۔ برائے کرم آپ ایسا کوئی وظیفہ بتائیں کہ اللہ ہم سے راضی
ہوجائے اور میرے شوہر کو نوکری بھی مل جائے۔ برائے کرم ہمارے حق میں دعا کیجئے۔