متفرقات >> دعاء و استغفار
سوال نمبر: 66331
جواب نمبر: 66331
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa ID: 884-869/H=9/1437
شادی شدہ ہونے کے باوجود اِس ملعون فعل بد (مشت زنی) میں مبتلا ہونا انتہائی موجبِ تعجب ہے آپ دو رکعت صلوة التوبہ کی نیت سے پڑھیں بعد سلام سو (100)مرتبہ درود سریف پڑھ کر سچی پکی توبہ کریں اور اللہ پاک سے دعاء میں یہ معاہدہ کرلیں کہ یااللہ آئندہ ہر گز ایسا نہ کروں گا اور اگر ہو گیا تو بیس رکعات نفل پڑھوں گا تین دن نفلی روزے رکھوں گا اور اپنی پانچ دن کی کل آمدنی کو غرباء فقراء پر صدقہ کروں گا اور جب تک بیس رکعات نفل نہ پڑھ لوں گا اور پانچ دن کی کل آمدنی صدقہ نہ کردوں گا اُس وقت تک کھانا نہیں کھاوٴں گا اور جس دن یہ فعل بد سرزد ہوگا اس سے اگلے ہی دن سے تینوں روزے لگاتار رکھوں گا، یہ معاہدہ اللہ تعالی سے کرنے کے بعد سختی سے اس پر عمل کریں ( الف ) فضائلِ اعمال (ب) جزاء الاعمال (ج) بدنظری کاعلاج (د) بہشتی زیور ۔ ان کتابوں کے مطالعہ نیز پڑھنے سننے سنانے کا اہتمام کرتے رہیں نمازوں کی پابندی تلاوت ِ قرآن سے شغف پیدا کرنے میں کوشش کرتے رہیں، اداءِ حقوق بالخصوص بیوی کے ساتھ حسن ِ معاشرت سے گذر بسر کو لازم پکڑ لیں تمام گناہوں خاص طور پر زبان، نظر ، قلب کے گناہوں سے بچنے کی ہر وقت فکر رکھیں۔ اللہ پاک آپ کو ظاہری و باطنی تمام فتنوں سے محفوظ رکھے! آمین۔
اِس نسخہ پر اخلاص کے ساتھ عمل کریں گے تو ان شاء اللہ کچھ ہی عرصہ میں کایا پلٹ ہوجائے گی۔ اخلاص سے مراد یہ ہے کہ نفس خواہ کتنا ہی تقاضہ کرے ہرگز اس فعل بد کے قریب نہ جائیں اور نفس سے دل دل میں مخاطب ہوکر کہتے رہیں کہ آخرت میں توجو کچھ عذاب ہوگا وہ ہوگا ہی مگر دینا میں جو جُرمانہ میں نے اپنے اوپر اللہ پاک سے معاہدہ کرکے مقرر کر لیا ہے اے نفس اس کو کتنی مرتبہ اداء کرتا رہے گا، اس لئے میرے اور تیرے حق میں اچھا یہی ہے کہ اس گناہ سے بچے رہیں۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند