• متفرقات >> دعاء و استغفار

    سوال نمبر: 62980

    عنوان: میرے گناہ بہت زیادہ بڑھتے جارہے ہیں اور چھٹنے کا نام نہیں لے رہاہے

    سوال: میرے گناہ بہت زیادہ بڑھتے جارہے ہیں اور چھٹنے کا نام نہیں لے رہاہے، کچھ سمجھ نہیں آرہا ہے ، اپنے ہاتھوں سے اپنی زندگی تباہ کررہاہوں، خودکشی کی کتنی بار کوشش بھی کی ، لیکن میں مرنے سے پہلے اپنے ” مولا“کو راضی کرکے جانا چاہتاہوں ، میرے پاس الفاظ نہیں ہے، اپنی تکلیف کو بتانے کے لیے، اسلام میں تو ہر مرض کی دوا ہے نا، کیا کوئی ملے گا میری مدد کرنے والا، میری حالت کو سمجھنے والا؟آپ لوگ تو عالم ہیں، صرف نیک کاروں کی ہی مدد کریں گے ، کیا مجھ جیسے گناہ کا ہاتھ کوئی نہیں تھامے گا؟ دنیا کا ہر گناہ کرتاہوں، بیحد شوق سے ، بہت عزت ملتی ہے، آپ بھی نفرت کریں گے ہم سے، کیا کوئی ہمدرد بن سکتاہے؟ کیا کوئی میری ناصح بن سکتاہے ؟ آپ میرے سوال کا جواب نہیں دیں گے تو کوئی تعجب نہیں، کیوں کہ ہم ہیں ہی اتنے برے۔اگر کرسکیں تو اللہ آپ کو بڑا اجر دیں گے ، ان شاء اللہ ۔

    جواب نمبر: 62980

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa ID: 244-287/L=3/1437-U آدمی گنہ گار خواہ کتنا ہی ہو؛ لیکن اللہ رب العزت کی رحمت اس سے بھی وسیع ہے، اللہ کے رحم وکرم کے آگے سارے گناہ ہیچ ہیں، اگر بندہ صدق دل سے توبہ واستغفار کرے اور آئندہ گناہوں کے نہ کرنے کا عزم کرے تو اللہ رب العزت کی رحمت جوش میں آتی ہے اور تمام گناہوں کا صفایا کردیتی ہے، اللہ رب العزت سب سے بڑے گناہ شرک وکفر کو بھی معاف کردیتے ہیں، ا گر بندہ توبہ کرتا ہے اور اسلام میں داخل ہوجاتا ہے، اس لیے آپ ناامید ہرگز نہ ہوں کتنے ہی بڑے بڑے گنہ گار ایسے گذرے جو اخیر میں ولی بن کر دنیا سے گئے، آپ بھی اگر گناہوں سے توبہ کرکے نیک کام شروع کردیں تو اللہ کی ذات سے قوی امید ہے کہ آپ بھی دنیا سے نیک بن کر جائیں گے، بس ہمت کی ضرورت ہے، آپ اولاً گناہوں کے نہ کرنے کا عزم کریں اور نماز کی پابندی شروع کردیں اور جلد از جلد وقت نکال کر چلے یا چار مہینے کے لیے جماعت میں چلے جائیں اور مقامی اعمال سے جڑکر جماعت کے اعمال میں شرکت کرتے رہیں، وقتاً فوقتاً علماء اور نیک لوگوں سے بھی ملاقات کرتے رہیں، اور ان کی بتائی ہوئی اچھی باتوں پر عمل کرتے رہیں، اگر آپ ایسا کرلیتے ہیں تو امید ہے کہ آپ بھی نیک انسان ہوجائیں گے۔ ------------------- نوٹ: پھر بھی اگر آپ کی الجھن اور پریشانی دور نہ ہو تو کسی اللہ والے متبع سنت وشریعت سے تعلق قائم کرکے اپنی ذہنی اور قلبی پریشانی کو دور کرنے کا سامان کریں۔ (د)


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند