متفرقات >> دعاء و استغفار
سوال نمبر: 62980
جواب نمبر: 62980
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa ID: 244-287/L=3/1437-U آدمی گنہ گار خواہ کتنا ہی ہو؛ لیکن اللہ رب العزت کی رحمت اس سے بھی وسیع ہے، اللہ کے رحم وکرم کے آگے سارے گناہ ہیچ ہیں، اگر بندہ صدق دل سے توبہ واستغفار کرے اور آئندہ گناہوں کے نہ کرنے کا عزم کرے تو اللہ رب العزت کی رحمت جوش میں آتی ہے اور تمام گناہوں کا صفایا کردیتی ہے، اللہ رب العزت سب سے بڑے گناہ شرک وکفر کو بھی معاف کردیتے ہیں، ا گر بندہ توبہ کرتا ہے اور اسلام میں داخل ہوجاتا ہے، اس لیے آپ ناامید ہرگز نہ ہوں کتنے ہی بڑے بڑے گنہ گار ایسے گذرے جو اخیر میں ولی بن کر دنیا سے گئے، آپ بھی اگر گناہوں سے توبہ کرکے نیک کام شروع کردیں تو اللہ کی ذات سے قوی امید ہے کہ آپ بھی دنیا سے نیک بن کر جائیں گے، بس ہمت کی ضرورت ہے، آپ اولاً گناہوں کے نہ کرنے کا عزم کریں اور نماز کی پابندی شروع کردیں اور جلد از جلد وقت نکال کر چلے یا چار مہینے کے لیے جماعت میں چلے جائیں اور مقامی اعمال سے جڑکر جماعت کے اعمال میں شرکت کرتے رہیں، وقتاً فوقتاً علماء اور نیک لوگوں سے بھی ملاقات کرتے رہیں، اور ان کی بتائی ہوئی اچھی باتوں پر عمل کرتے رہیں، اگر آپ ایسا کرلیتے ہیں تو امید ہے کہ آپ بھی نیک انسان ہوجائیں گے۔ ------------------- نوٹ: پھر بھی اگر آپ کی الجھن اور پریشانی دور نہ ہو تو کسی اللہ والے متبع سنت وشریعت سے تعلق قائم کرکے اپنی ذہنی اور قلبی پریشانی کو دور کرنے کا سامان کریں۔ (د)
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند