• متفرقات >> دعاء و استغفار

    سوال نمبر: 62923

    عنوان: میرے ساتھ کچھ مسئلہ ہورہا ہے ، میں اللہ سے توبہ بھی کرتاہوں ، پھر بھی کوئی نہ کوئی گناہ ہوجاتاہے ، پھر کرتاہوں ، پھر ہوجاتاہے ،غیبت کا ہو یا بد نظر ی ہویا کسی کا حسد دل میں پیدا ہوگیا ، وہ تو اکثر دور بھی ہوجاتاہے، مگر مسئلہ یہ ہے کہ مجھ سے کچھ عرصہ سے نماز کی توفیق چھین جاتی ہے کبھی کبھی، میں اس وجہ سے بہت پریشان ہوں ، کیوں کہ نماز کا رہ جانا میرے خیال میں اوربزرگوں کی صحبت میں بیٹھنے سے پتا چلا ہے یہ سزا جہنم کی سزا سے بھی بڑی ہے نماز کا رہ جانا۔

    سوال: میرے ساتھ کچھ مسئلہ ہورہا ہے ، میں اللہ سے توبہ بھی کرتاہوں ، پھر بھی کوئی نہ کوئی گناہ ہوجاتاہے ، پھر کرتاہوں ، پھر ہوجاتاہے ،غیبت کا ہو یا بد نظر ی ہویا کسی کا حسد دل میں پیدا ہوگیا ، وہ تو اکثر دور بھی ہوجاتاہے، مگر مسئلہ یہ ہے کہ مجھ سے کچھ عرصہ سے نماز کی توفیق چھین جاتی ہے کبھی کبھی، میں اس وجہ سے بہت پریشان ہوں ، کیوں کہ نماز کا رہ جانا میرے خیال میں اوربزرگوں کی صحبت میں بیٹھنے سے پتا چلا ہے یہ سزا جہنم کی سزا سے بھی بڑی ہے نماز کا رہ جانا۔ براہ کرم، میری رہنمائی فرمائیں ، میں کیا کروں ؟ مجھے کچھ سمجھ میں نہیں آرہا ہے ، میں توبہ بھی کررہا ہوں، مجھ سے کیا کمی ہورہی ہے، میں بہت زیادہ پریشان ہوں۔ اس حالت میں موت نہ آجائے ، جزاک اللہ ۔

    جواب نمبر: 62923

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa ID: 206-180/Sn=3/1437-U آپ کو پریشان ہونے کی ضرورت نہیں ہے، آپ گناہ اور گناہ تک لے جانے والی چیزوں سے بچتے رہیں، اگر اتفاقاً کوئی گناہ ہوجائے تو فوراً سچے دل سے توبہ کرلیں، ان شاء اللہ اللہ معاف کردے گا، حدیث میں ہے کہ ہرانسان گناہ کرتا ہے؛ لیکن بہتر وہ انسان ہے جو گناہ سرزد ہونے پر توبہ کرلے، ”کُلُّ ابْنِ آدَمَ خَطَّاءٌ وَخَیْرُ الخَطَّائِینَ التَّوَّابُونَ“ (ترمذی، رقم: ۲۴۹۹) رہا نماز کا فوت ہونا تو آپ تھوڑا ہمت سے کام لیں، اذان ہوتے ہی مسجد کا رخ کریں، شیطان کے بہکاوے میں نہ آئے، اور ایسے لوگوں کی صحبت اختیار کریں جو نیک اور پنج وقتہ نمازوں کے پابند ہیں، نیز قریب کے کسی متبع سنت شیخ سے اپنا اصلاحی تعلق کرلیں، جب بھی اس طرح کی کوئی حالت پیش آئے ان سے بتاکر اپنی اصلاح کرلیں۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند