متفرقات >> دعاء و استغفار
سوال نمبر: 62919
جواب نمبر: 62919
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa ID: 230-221/L=3/1437-U زنا سے توبہ نکاح کرلینا نہیں ہے؛ بلکہ زنا کے صدور کے بعد زانی اور مزنیہ پر صدق دل سے توبہ واستغفار لازم ہے، جہاں تک باہم نکاح کرنے کا مسئلہ ہے تو نکاح والدین کی مرضی اور ان کی اجازت سے کرنا چاہیے اسی میں خیر وبرکت ہوتی ہے، والدین کو ناراض کرکے یا ان کی اجازت کے بغیر نکاح کرنے میں خیر وبرکت نہیں ہوتی اگر آپ کے والدین اس نکاح سے راضی نہ ہوں تو وہاں نکاح کا ارادہ ختم کردیں اور تعلقات بھی اس لڑکی سے منقطع کرلیں؛ کیونکہ وہ اجنبیہ ہے اس سے بات چیت یا اس سے خلوت میں ملنا آپ کے لیے جائز نہیں۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند