متفرقات >> دعاء و استغفار
سوال نمبر: 611334
كیا توبہ كرنے كے بعد پہلے كیے ہوئے گناہ كے بارے میں سوا ہوگا؟
سوال : اگر کوئی شخص گناہوں سے پکی سچی توبہ کر لے۔ تو کیا توبہ سے پہلے جو گناہ کیے تھے ان گناہوں کے بارے میں سوال کیا جائے گا ؟
جواب نمبر: 61133423-Apr-2022 : تاریخ اشاعت
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa: 1046-884/B=09/1443
توبہ تو عموماً پچھلے تمام گناہوں سے ہوتی ہے پھر توبہ سے پہلے جو گناہ كئے تھے ان كے بارے میں سوال كئے جانے كا كیا مطلب؟ ہاں اگر كسی نے كسی خاص گناہ سے توبہ كی ہے، اس كے پہلے كے گناہوں سے توبہ نہیں كی ہے تو پچھلے گناہوں كے بارے میں ضرور سوال كیا جائے گا۔ اپنے پچھلے تمام گناہوں سے توبہ كرنی چاہئے۔ جب سارے گناہ معاف ہوجائیں گے تو كوئی سوال نہیں كیا جائے گا۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند
ابھی میں سعودی عربیہ میں ہوں اور میری شادی کی کوشش لگ بھگ دوسال سے چل رہی ہے مگر آخری لمحہ میں آکے رشتہ ٹوٹ جاتا ہے۔ میرے کو کچھ سمجھ میں نہیں آتاہے۔ میں لوگوں کے بیچ میں مذاق بن کے رہ گیاہوں کہ اس کی قسمت ایسی ہی ہے۔ پتہ نہیں مفتی صاحب کچھ نہیں سمجھ میں آتا۔ دو یا تین رشتوں کی تو تاریخ بھی طے ہوگئی تھی، پھر اچانک ہی کسی بات کو لے کر رشتہ ٹوٹگیا۔ اور لڑکی والے راضی رہتے تو میرے گھر والے جیسے کہ بھائی ہے بہن ہے بھابھی ہے کوئی بھی کچھ نہ کچھ نقص نکال کر ٹوڑ دیتے ہیں۔ آپ ہی بتائیں میں کیا کروں میں بہت زیادہ پریشان ہوں؟
2422 مناظرصحابی کے نام کے آگے رضی اللہ عنہ کہنا
2753 مناظروظیفہ جس سے جلد ملازمت مل جائے
4403 مناظراگر کوئی غیر مسلم السلام علیکم کہے تو اس کو وعلیکم السلام کہنا جائز ہے یا نہیں؟
3725 مناظر