• متفرقات >> دعاء و استغفار

    سوال نمبر: 609498

    عنوان:

    کبیرہ گناہ سے توبہ کر لینے پر معافی ہوجائے گی؟

    سوال:

    حضرت صاحب میرا سوال یہ ہے کہ امام شمس الدین ذہبی رحمتہ اللہ علیہ کی کتاب"الکبائر" میں موجود بڑے بڑے گناہ لکھے گئے ہیں اور وہ گناہ ہم میں موجود ہو اگر ہم توبہ کے شرائط کو پورا کرتے ہوئے اس کبیرہ گناہ سے سچی پکی توبہ کر لے تو کیا اللہ پاک ہم کو معاف کرے گا یا نہیں؟ رہنمائی فرمائیں جزاکم اللہ خیرا کثیرا

    جواب نمبر: 609498

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa:566-259/TB-Mulhaqa=6/1443

     جی ہاں! اگر کوئی شخص اس طرح کے گناہوں سے سچی پکی توبہ کرلے بایں طور کہ گناہ سے باز آجائے ، اللہ تعالی کے سامنے اظہار ندامت کرے ،روئے گڑگڑائے اور آئندہ اس گناہ کی طرف نہ لوٹنے کا پختہ عزم کرے تو اللہ تعالی اسے ضرور معاف فرمائے گا؛ البتہ یہ معلوم رہے کہ جن گناہوں کا تعلق حقوق العباد سے ہے ، ان میں توبہ کی تکمیل اس وقت ہوتی ہے ، جب آدمی صاحب ِ حق کو اس کا حق پہنچادے (اگر پہنچانا ممکن نہ رہے تو اس کی طرف سے صدقہ کردے )یا صاحبِ حق سے معاف کرالے ۔

    وقال الإمام النووی: التوبة ما استجمعت ثلاثة أمور: أن یقلع عن المعصیة وأن یندم علی فعلہا وأن یعزم عزما جازما علی أن لا یعود إلی مثلہا أبدا فإن کانت تتعلق بآدمی لزم رد الظلامة إلی صاحبہا أو وارثہ أو تحصیل البرائة منہ، ورکنہا الأعظم الندم.وفی شرح المقاصد قالوا: إن کانت المعصیة فی خالص حق اللہ تعالی فقد یکفی الندم کما فی ارتکاب الفرار من الزحف وترک الأمر بالمعروف، وقد تفتقر إلی أمر زائد کتسلیم النفس للحد فی الشرب وتسلیم ما وجب فی ترک الزکاة، ومثلہ فی ترک الصلاة وإن تعلقت بحقوق العباد لزم مع الندم، والعزم إیصال حق العبد أو بدلہ إلیہ إن کان الذنب ظلما کما فی الغصب والقتل العمد،(تفسیر الألوسی = روح المعانی 18/ 158، دار إحیاء التراث العلمی)


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند