متفرقات >> دعاء و استغفار
سوال نمبر: 608662
نابالغی میں صادر ہونے والے گناہ یا حقوق العباد کی حق تلفی
سوال : زمانے نابالغ میں (۱) اگر کسی سے کسی کے حقوق العباد میں کوئی حق تلفی ہو جائے (۲) یا کوئی گناہ سر زد ہو جائے تو کیا اسکے بالغ ہونے سے وہ گناہ اب بھی باقی رہے گا یا اللہ نے اپنے فضل سے معاف کر دیا۔
جواب نمبر: 608662
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa : 614-453/D=05/1443
حقوق العباد کے قسم کی جو حق تلفی ہوئی ہو حتی الامکان ان کی تلافی کی کوشش کی جائے اگر ممکن ہو تو جن جن لوگوں کی حق تلفی ہوئی ہے ان سے معافی مانگی جائے یا ان کے حق کی ادائیگی کی جائے اگر وہ سارے لوگ یاد نہ ہوں تو اللہ تعالی سے ان کے حق میں دعاء واستغفار کریں آپ کے استغفار سے ان کی بخشش ہوجائے گی تو وہ آپ کو بھی معاف کردیں گے۔
(۲) گناہ سے مراد اگر حقوق اللہ ہیں تو نابالغی میں صادر گناہ پر مواخذہ نہیں ہے۔
عن عائشة رضی اللہ عنہا ان رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم قال: رفع القلم عن ثلاثٍ عن النائم حتی یستیقظ وعن الصغیر حتی یکبر (ابن ماجہ)
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند