• متفرقات >> دعاء و استغفار

    سوال نمبر: 606506

    عنوان:

    صلاة التسبیح سے کون سے گناہ معاف ہوتے ہیں؟ صلاة التسبیح میں تسبیحات کی کمی زیادتی ہوجانا۔ توبہ کے علاوہ گناہِ کبیرہ کی معافی کی صورت؟

    سوال:

    صلاة اتسبیح سے جو گناہ معاف ہوتے وہ کبیرہ ہوتے ہیں یا صغیرہ ؟ اور اگر اس میں تسبیحات زیادہ ہو جایں تو کوئی حرج تو نہیں ہوگا ؟ کوئی ایسا عمل ہے جس سے کبیرا معاف ہوتے ہیں توبہ کہ علاوہ ؟

    جواب نمبر: 606506

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa:217-188/L=3/1443

     (۱) صلاة التسبیح سے گناہِ صغیرہ معاف ہوتے ہیں۔(۲) صلاة التسبیح میں جان بوجھ کر زیادہ تسبیحات نہیں پڑھنی چاہئیں، غالب گمان پر عمل کرکے نماز پوری کرلینی چاہیے ، پھر بھی کبھی تسبیحات زیادہ ہوجائیں تو نماز ہوجائے گی۔(۳) توبہ کے علاوہ حج سے گناہِ صغیرہ اور وہ حقوق اللہ جن کے لیے قضاء نہ ہو معاف ہوجاتے ہیں اور حقوق العباد اور وہ عبادات جن کے لیے قضاء مشروع ہے معاف نہیں ہوتے اور گناہِ کبیرہ کی معافی کی بھی امید ہے ۔

    الحج یہدم ما کان قبلہ من الصغائر وکذا الکبائر دون الحقوق کالدین والمغصوب وقضاء الصلوات ونحوہا ، نعم ما یتعلق بہا من الکبائر وفعل الغصب وتأخیر الصلاة تسقط وأما نفس الحقوق فلاقائل لسقوطہا عند القدرة علیہا بعد الحج فإذا مطل أو أخر قضاء الصلاة بعدہ أثم إجماعاً.(غنیة الناسک: ۱۰۳خاتمة فی فضائل الحج)


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند