• متفرقات >> دعاء و استغفار

    سوال نمبر: 60505

    عنوان: التحیات کے بارے میں کہا جاتاہے کہ جب رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم معراج پر تشریف لے گئے تو اللہ سبحانہ و تعالی اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے درمیان جو بات ہوئی وہ التحیات ہے،

    سوال: جیسا کہ التحیات کے بارے میں کہا جاتاہے کہ جب رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم معراج پر تشریف لے گئے تو اللہ سبحانہ و تعالی اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے درمیان جو بات ہوئی وہ التحیات ہے، اس کے علاوہ حضرت مولانا عاقل صاحب جو کہ سہارنپور کے مدرسہ مظاہرعلوم کے صدر المدرسین ہیں اور بڑے محدث بھی ، انہوں نے اپنی کتاب ” مختصر فضائل درود “میں بھی کچھ ایسا ہی لکھا ہے ، لیکن کوئی حوالہ اس میں موجود نہیں ہے،تو کیا یہ بات صحیح ہے؟ براہ کرم، حوالہ کے ساتھ جواب دیں۔

    جواب نمبر: 60505

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa ID: 706-671/H=10/1436-U متداول کتب حدیث میں تو یہ واقعہ نہیں ملا؛ البتہ سیرت کی مشہور کتاب ”الروض الأنف في شرح السیرة النبویة لابن ہشام“ میں اس طرح سیرت کی دوسری کتاب ”تاریخ الخمیس فی أحوال أنفس النفیس“ میں یہ واقعہ نقل کیا گیا ہے، نیز مشہور شارحِ حدیث ملا علی قاری رحمہ اللہ نے بھی ”مرقاة شرح مشکاة“ میں یہ واقعہ نقل کیا ہے ”قال ابن الملک: روی: أنہ صلی اللہ علیہ وسلم لما عرج بہ أثنی علی اللہ تعالی بہذہ الکلمات فقال اللہ تعالی: السلام علیک أیہا النبی ورحمة اللہ وبرکاتہ، فقال علیہ السلام: السلام علینا وعلی عباد اللہ الصالحین، فقال جبریل: أشہد أن لا إلہ إلا اللہ، وأشہد أن محمدا عبدہ ورسولہ (مرقاة، ۲/۷۳۲، باب التشہد، ط: دار الفکر، بیروت)


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند