• متفرقات >> دعاء و استغفار

    سوال نمبر: 603574

    عنوان:

    اگر کوئی شخص کسی جانور پہ ظلم کرے تو کیا سچی توبہ سے معاف ہوجائےگا؟

    سوال:

    میرے دو پالتو بلیاں تھے جو مجھے بہت پسند تھھ میں ان کا بہت خیال رکھتا تھا کھانہ پینا اچھی طرح دیتا گرمی سردی سے بھی بچایا۔ لیکن کبھی کبھی مجھے غصہ آتا تھا تو انکو مارتا تھا۔ اب اس ظلم پر جو میں نے ان کے ساتھ کیا اس پر مجھے بہت افسوس ہے کیا سچی توبہ سے یہ معاف ہوگا؟ اور میں نے سنا ہے قیامت میں، جانور بھی اپنا بدلہ مانگے گے کیا یہ سچ ہے ؟ اگر سچ ہے اورمیرا توبہ قبول ہے اور سچی توبہ سے میرا گناہ معاف ہوگا تو کیا وہ بلی قیامت میں سوال نہیں کرے گا؟

    جواب نمبر: 603574

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa : 593-488/D=08/1442

     جانوروں کو کھلانا پلانا کارِ ثواب ہے، لیکن ان پر ظلم کرنا اور تکلیف پہنچانا سخت گناہ ہے، انسانوں پرظلم سے بھی بڑا ظلم ہے، کیونکہ جانوروں کی فریاد سننے والا اللہ کے علاوہ کوئی نہیں ہوتا۔ پس صورت مسئولہ میں اگر آپ نے پالتو بلیوں کو تادیباً مارا ہے؛ تو ادب کی حد تک تو ٹھیک ہے لیکن اگر آپ نے زیادتی کی اور حد سے زیادہ مارا ہے تو آپ پر توبہ لازم ہے۔ اور چونکہ جانوروں سے معافی کی کوئی شکل نہیں ہے اس لئے کثرت سے توبہ و استغفار کریں، ان شاء اللہ اس کی تلافی ہوجائے گی۔ قال في الدر: إذ ظلم الدابة أشد من الذمي اھ قال الشامی تحت قولہ ہذا: لأنہ لا ناصر لہ إلا اللہ تعالی، وورد اشتدّ غضب اللہ تعالی علی من ظَلَمَ من لایجد ناصراً إلا اللہ تعالی (شامی: 6/576، زکریا)


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند