• متفرقات >> دعاء و استغفار

    سوال نمبر: 603215

    عنوان:

    دودھ شریك بہن سے زنا كے بعد توبہ كرلے تو كیا معافی ہوسكتی ہے؟

    سوال:

    اگر پتہ ہونے کے باوجود اپنی دُودھ شریک بہن کے ساتھ زنا کرے ،اور اِس کے بعد سچّی پکّی توبہ کرے ،آئندہ نہ کرنے کی قرآن پکڑ کر قسم کھائے تو کیا اُس کو اللہ معاف کرے گا؟

    جواب نمبر: 603215

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa : 540-463/M=07/1442

     حدیث میں ہے: التائب من الذنب کمن لا ذنب لہ۔ گناہ سے توبہ کرنے والا ایسا ہے گویا اس نے گناہ کیا ہی نہیں، یعنی گناہ ہوجانے کے بعد آدمی سچی توبہ کرلے تو وہ گناہ اس کے نامہ اعمال سے مٹا دیا جاتا ہے اور وہ ایسا ہوجاتا ہے کہ جیسے اس نے وہ گناہ نہ کیا ہو۔ لیکن معافی کے لیے سچی توبہ ضروری ہے اور سچی توبہ کا مطلب ہے کہ اس گناہ کے ارتکاب پر دل سے ندامت و پشیمانی ہوکہ جو ہوا بہت برا ہوا، اور اس گناہ کو چھوڑے اور اللہ سے معافی مانگے اور آئندہ اس گناہ سے بچنے کا پختہ عزم کرے اور اس بہن کے قریب نہ جائے، اس کے ساتھ خلوت و ملاقات سے مکمل اجتناب کرے یعنی دواعی زنا سے بھی احتراز کرے۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند