• متفرقات >> دعاء و استغفار

    سوال نمبر: 59010

    عنوان: ایک شخص زناکرنے کے بعد توبہ کرلیتاہے (زانی یا زانیہ غیر شادی شدہ تھی) تو اس کی بقیہ زندگی گذارنے کے بارے میں اللہ کا کیا حکم ہوگا؟کیا اسے مستقبل میں شادی کرنے کی اجازت ہے؟چاہے وہ مرد یا ہو عورت ؟یا اسے زندگی بھر کنوارا ہی رہنا پڑے گا؟کیوں کہ وہ (زانی ، زانیہ) کسی دوسرے کے لیے اب پاک /نیک نہیں رہا ؟نیز اگر وہ اس گناہ کی سزا لینا چاہئے تو کیا طریقہ ہوگا؟

    سوال: ایک شخص زناکرنے کے بعد توبہ کرلیتاہے (زانی یا زانیہ غیر شادی شدہ تھی) تو اس کی بقیہ زندگی گذارنے کے بارے میں اللہ کا کیا حکم ہوگا؟کیا اسے مستقبل میں شادی کرنے کی اجازت ہے؟چاہے وہ مرد یا ہو عورت ؟یا اسے زندگی بھر کنوارا ہی رہنا پڑے گا؟کیوں کہ وہ (زانی ، زانیہ) کسی دوسرے کے لیے اب پاک /نیک نہیں رہا ؟نیز اگر وہ اس گناہ کی سزا لینا چاہئے تو کیا طریقہ ہوگا؟

    جواب نمبر: 59010

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa ID: 687-545/D=7/1436-U صدق دل سے توبہ کرے اللہ تعالی کے سامنے اپنے گناہ پر روئے، گڑگڑائے یہاں تک کہ دل گواہی دے کہ اللہ تعالیٰ نے معاف کردیا ہوگا، اور آئندہ ایسی حرکت سے دور رہے اور شرعی پردہ کا اہتمام کرے اجنبی نامحرم لوگوں سے بات چیت کرنے سامنے آنے سے پورے طور پر بچے۔ جہاں تک نکاح کا معاملہ ہے تو زانی اور زانیہ کا نکاح آپس میں بھی ہوسکتا ہے اور زانیہ کا دوسرے مرد سے اور زانی کا دوسری لڑکی سے بھی ہوسکتا ہے، زندگی بھر بے نکاح کے رہنا شریعت کا حکم نہیں ہے، بلکہ شریعت کا حکم نکاح کرکے ازدواجی زندگی گذارنے کا ہے۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند