عنوان: رشتے ٹوٹ جانا
سوال: میں اپنے مسائل کے بارے میں اختصار کے ساتھ بتانا چاہوں گی ۔ جب بات تعلیم اور کیریئر کی آتی ہے تو میں ایک خوش قسمت لڑکی ہوں۔میں بہت زیادہ ذہین نہیں ہوں، بلکہ ہمیشہ اللہ کی طرف سے بہت زیادہ مدد ہوئی ہے جس کی وجہ سے لوگ سمجھ رہے ہیں کہ میں زیادہ ذہین ہوں، جب کہ میں نہیں ہوں، بس اللہ کا کرم ہے۔ لیکن جب بات شادی کی آتی ہے تو میں بہت بدقسمت ہوں، ایک مرتبہ ایک لڑکے سے مجھے محبت ہوگئی تھی ، مگر میری فیملی نے اس کی مخالفت کی تو میں نے اس لڑکے سے سارے رابطے ختم کردیئے تھے یہ یقین رکھتے ہوئے کہ میں اللہ اس سے خوش نہیں ہے، پھر جلد ہی میں نے دوسرے لڑکے سے شادی کرنے کی کوشش کی تو اس مرتبہ لڑکے کی فیملی تیار نہیں ہوئی ، میں نے اسے بھی قبول کرلیا، لیکن میں دل شکستہ ہوگئی کہ یہ بار بار کیوں ہورہاہے۔ میں نے بہت زیادہ استغفار کیا تاکہ اللہ راضی ہوجائے ۔
حال ہی میں ایک لڑکے کی طرف سے پیام نکاح آیا اور میں خوش تھی ، ہر چیز اچھی تھی، میرے والدین راضی بھی ہوگئے تھے، پھر بعد میں مجھے بتایا گیا کہ لڑکے کو Chronic Hepatitis B (دائمی ہپٹے ٹائز )ہے ، اگر میں والدین کو اس یہ بات بتاؤں تو وہ کبھی راضی نہ ہوں گے۔ اس وقت میری عمر۲۴ سال ہے ۔ مجھے احساس ہورہا ہے کہ میں اللہ کی نظر میں محبوب نہیں ہوں ۔ براہ کرم، بتائیں کہ میری قسمت میں کیاغلط ہے؟ میں ہر وقت استغفار پڑھتی ہوں۔
جواب نمبر: 5898131-Aug-2020 : تاریخ اشاعت
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa ID: 427-492/Sn=7/1436-U
آپ صبر سے کام لیں، مایوس نہ ہوں، ان شاء اللہ شادی کے حوالے سے بھی آپ خوش قسمت ثابت ہوں گی، چوں کہ کسی عورت کے لیے بلاضرورت اجنبی شخص سے رابطہ رکھنا، اس سے بات چیت کرنا شرعاً جائز نہیں، نیز ایک مومنہ خاتون کی غیرت اور حیاء کے خلاف بھی ہے کہ وہ خود رشتہ تلاش کرے؛ اس لیے آپ خود رشتہ تلاش کرنے کے بجائے یہ کام والدین پر چھوڑدیں، ہوسکے تو کسی ذریعے سے ان کو کہلوادیں کہ وہ آپ کے لیے مناسب رشتہ تلاش کریں۔ اگر اپنی پسند کے بجائے والد کی پسند کو ترجیح دیں گی تو ان شاء اللہ یہ آپ کے لیے باعثِ سعادت ثابت ہوگا، فی الحال جو رشتہ آیا ہوا ہے، اس سے متعلق بھی جملہ تفصیلات والدین کو بتلادیں، ان کی مرضی کے بغیر اقدام بہتر نہ ہوگا، آپ بعد نماز عشاء اسم الٰہی ”یا وَدُوْدُ“ ۱۱۱/ مرتبہ اول وآخر درود شریف کے ساتھ پڑھ کر سجدے میں بارگاہ رحمت میں مناسب رشتہ کے لیے دعا مانگنے کا اہتمام کریں، ان شاء اللہ آپ کے حسب منشا رشتہ آئے گا۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند