• متفرقات >> دعاء و استغفار

    سوال نمبر: 57770

    عنوان: لفظ مرحوم كا استعمال

    سوال: لفظ (؟)مرحوم(؟) کے استعمال کے حوالہ سے ایک صاحب کا یہ اعتراض ہے کہ یہ لفظ اُن لوگوں کے نام کے ساتھ استعمال نہیں کیا جا سکتا جو مسلمان لوگ اس دنیا سے انتقال کر چکے ہیں کیوں کہ اس لفظ کا مطلب ہے کہ (؟)جس پر رحم کیا گیا (؟) اور ہم لوگوں کو نہیں معلوم کہ مرنے کے بعد کس کے ساتھ کیا معاملہ ہوا، لہذا مر حوم کا لفظ مرُدوں کے لیئے استعمال کرنا معنی کے اعتبار سے درست نہیں۔ کیا یہ اعتراض درست ہے ؟

    جواب نمبر: 57770

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa ID: 358-290/D=4/1436-U مذکورہ اعتراض درست نہیں ہے، مرحوم کا لفظ اگرچہ مادہ کے لحاظ سے عربی لفظ ہے لیکن اردو میں ”اللہ کی ان پر رحمت ہو“ دعائیہ جملہ کے طور پر مستعمل ہے، چنانچہ فیروز اللغات اردو میں لکھا ہے رحمة اللہ علیہ (کلمہ دعا) اس پر اللہ کی رحمت ہو، مرحوم بزرگانِ دین کے نام کے ساتھ لکھا جاتا ہے، فیر وز اللغات ص۷۰۶ مطبوعہ ایجوکیشنل پبلشنگ ہاوٴس دہلی۔ حاصل یہ کہ مرحوم کا لفظ اردو محاورہ اردو زبان میں دعا کے طوپر ہی بولا اور سمجھا جاتا ہے اور رحمة اللہ علیہ کے ہم معنی ہے، معترض نے جو لفظی ترجمہ ”جس پر رحم کیا گیا“ کیا ہے یہ مراد نہیں ہے کیونکہ رحم کیا گیا قطعیت کے ساتھ تو نہیں کہا جاسکتا بلکہ ان کے اعمال وایمان کی بنا پر امید کی جاسکتی ہے کہ اللہ تعالیٰ نے ان کے ساتھ خاص رحم کا معاملہ فرمایا ہوگا۔ اور اردو محارہ میں یہی معنی مراد ہوتے ہیں۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند