عنوان: ایک مسئلہ پوچھنا تھا کہ کیا آفس کاانٹرنیٹ ذاتی کام کے لیے استعمال کرنا جائز ہے؟جس طرح فیس بک استعمال کرنا یا ای میل چیک کرنا یا خبریں پڑھنا ؟ اور دفتری اوقات میں ذکر و تلاوت کرسکتے ہیں اگر کوئی کام نہ ہو تو؟میرے کام کی نوعیت یہ ہے کہ اگر کوئی مسئلہ آتاہے تو دیکھتاہوں ورنہ بیٹھے رہنے کا کام ہے؟
سوال: ایک مسئلہ پوچھنا تھا کہ کیا آفس کاانٹرنیٹ ذاتی کام کے لیے استعمال کرنا جائز ہے؟جس طرح فیس بک استعمال کرنا یا ای میل چیک کرنا یا خبریں پڑھنا ؟ اور دفتری اوقات میں ذکر و تلاوت کرسکتے ہیں اگر کوئی کام نہ ہو تو؟میرے کام کی نوعیت یہ ہے کہ اگر کوئی مسئلہ آتاہے تو دیکھتاہوں ورنہ بیٹھے رہنے کا کام ہے؟
جواب نمبر: 5702929-Aug-2020 : تاریخ اشاعت
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa ID: 152-131/D=2/1436-U
دفتری ذمہ داری سے فارغ وقت میں ذکر وتلاوت کرسکتے ہیں، آفس کے انٹرنیٹ کا ایسے معمولی ذاتی کام میں استعمال کرنا جس میں آفس کا نقصان نہ ہواورعرفاً اس کی اجازت ہو گنجائش ہے، نہ کرنا پھر بھی بہتر ہے اور اگر ضابطہ میں ہی اجازت نہ ہو تو بہرصورت استعمال کرنا درست نہیں۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند