• متفرقات >> دعاء و استغفار

    سوال نمبر: 55226

    عنوان: اپنے بارے میں بخشش كا دعوی كرنا

    سوال: اگر کوئی مفتی اپنی فیملی کے بارے میں یوں کہے کہ ہم لوگ چاہے جو کریں ہماری بخشش ہے، اور یہ کہے کہ میرے والد کی تو مغفرت ہوگئی ، ایسے مفتی کے بارے میں کیا کہا جائے اور کیا بیوی کے لیے ایسے انسان کے ساتھ رہنا مناسب ہے؟ واضح رہے کہ یہ الفاظ غصے میں اور خوشی کے وقت کہہ گئے ہیں اور وہ مفتی دارالعلوم دیوبند سے فارغ ہیں۔

    جواب نمبر: 55226

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa ID: 1636-1367/B=11/1435-U یہ بات تو وہی شخص کہنے کا حق رکھتا ہے جس کے پاس اللہ کی طرف سے وحی آتی ہو، کسی کے لیے قطعی طور پر اپنی بخشش کا دعویٰ کرنا یا اپنے باپ کی مغفرت ہوجانے کا دعوی کرنا صحیح نہیں، ہاں امید ظاہر کی جاسکتی ہے، اگر غصہ کی حالت میں ایسی بات زبان سے نکل گئی ہے تو جلد از جلد اس سے توبہ واستغفار کرنا چاہیے۔ اس کا نکاح برقرار ہے، توبہ واستغفار کے بعد بیوی اپنے شوہر کے ساتھ رہ سکتی ہے۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند