متفرقات >> دعاء و استغفار
سوال نمبر: 55226
جواب نمبر: 55226
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa ID: 1636-1367/B=11/1435-U یہ بات تو وہی شخص کہنے کا حق رکھتا ہے جس کے پاس اللہ کی طرف سے وحی آتی ہو، کسی کے لیے قطعی طور پر اپنی بخشش کا دعویٰ کرنا یا اپنے باپ کی مغفرت ہوجانے کا دعوی کرنا صحیح نہیں، ہاں امید ظاہر کی جاسکتی ہے، اگر غصہ کی حالت میں ایسی بات زبان سے نکل گئی ہے تو جلد از جلد اس سے توبہ واستغفار کرنا چاہیے۔ اس کا نکاح برقرار ہے، توبہ واستغفار کے بعد بیوی اپنے شوہر کے ساتھ رہ سکتی ہے۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند