• متفرقات >> دعاء و استغفار

    سوال نمبر: 54953

    عنوان: کیا فرماتے ہیں مفتیان کرام اس بارے کہ قبر پرہاتھ اٹھا کر دعا مانگنی چاہیے یا ہاتھ چھوڑ کر.مسنون طریقہ کیا ہے قبر پر دعا ما نگنے کا اور کیا پڑھنا چاہیے۔ اکابر علمائے دیوبند کا طرز عمل کیا تھا؟

    سوال: کیا فرماتے ہیں مفتیان کرام اس بارے کہ قبر پرہاتھ اٹھا کر دعا مانگنی چاہیے یا ہاتھ چھوڑ کر.مسنون طریقہ کیا ہے قبر پر دعا ما نگنے کا اور کیا پڑھنا چاہیے۔ اکابر علمائے دیوبند کا طرز عمل کیا تھا؟

    جواب نمبر: 54953

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa ID: 1389-933/L=11/1435-U قبرستان میں داخل ہوتے وقت ان الفاظ کے ساتھ سلام کرنا چاہیے، السلام علیکم یا دار قومٍ موٴمنین أنتم سلفنا ونحن بالأثر وإنا إن شاء اللہ بکم لاحقون یغفر اللہ لنا ولکم أجمعین وصلی اللہ علی سیدنا ومولانا محمد وبارک وسلم سلام علیکم بما صبرتم فنعم عقبی الدار پھر جو قرآن سے آسان معلوم ہو، سورہٴ فاتحہ، سورہٴ بقرہ کی ابتدائی آیتیں مفلحون تک، آیة الکرسی، آمن الرسول، سورہ یاسین سورئہ الملک سورہ تکاثر، سورہٴ اخلاص بارہ یا گیارہ مرتبہ یا سات مرتبہ یا تین مرتبہ پڑھ کر بخش دے۔ (شامی: ۳/۱۵۱) قبر پر ہاتھ اٹھاکر یا بغیر ہاتھ اٹھائے دعا کرسکتے ہیں، البتہ ہاتھ اٹھاکر دعا کرنے کی صورت میں رخ قبلہ کی طرف ہو، اس طور پر کھڑا نہ ہو کہ مردے سے مانگنے کا گمان پیدا ہو۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند