• متفرقات >> دعاء و استغفار

    سوال نمبر: 54605

    عنوان: استقرار حمل كے لیے دعا

    سوال: میری شادی دس سال پھلے ھوئ تھی-شادی کے کچھ عرصے بعد میری اھلیہ حمل سے ھوگء-حمل ھونے کے تقریبا چار ماھ بعد پانچویں ماہ پتہ چلا کے بچہ مکمل نھی اس میں دماغی اور جسمانی کمی تھی-میرے گھر والو نے آپس میں فیصلہ کیا کے بچے کوضائع کروادیا جائے اور میری پھپی بھی ڈاکٹر ھے (؟) سب نے مجھے بالکل آخر میں بتایا اور میں ذھنی طور سے رضامند نھی تھا پر گھر والو کے پریشر میں زیادھ منع نھی کر پایا-بنوری ٹاؤن والو نے مرے والد صاحب کو منع بھی کیا تھا پر میرے والد کے ایک بزرگ نے فرمایا کے جیسا ڈاکٹر کھہ رھے ھیں ویسا کرلے اب نھیں معلوم کے میری پھپی جو کہ ڈاکٹر ھیں انھوں نے میڈیکلی بتایا یا میری وجھہ سے ضایع کروانے کو کھا کے ھم دماغی اورجسمانی معذور بچہ کیسے سنبھالیں گے -پوچھنا یہ ھیں کے اس گناہ کی سزا کیا ھے اسکی معافی ھے یا نھیں اور اسکا کوئ کفارہ ھے کہ جسکی وجہ آخرت کی سزا سے میں اور جو لوگ اسمیں شریک تھیں آخرت کی سزا سے بچ جائے-

    جواب نمبر: 54605

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa ID: 1298-878/L=11/1435-U حمل پر چار ماہ گذرجانے کے بعد روح ڈال دی جاتی ہے، اس کے بعد اسقاط کرانا جائز نہیں رہتا؛ بلکہ اسقاط میں قتل کا گناہ ہوتا ہے، آپ نے اسقاط کراکر سخت غلطی کی، اب کفارہ کی صورت یہی ہے کہ آپ خود اور جتنے معاونین رہے ہیں سب صدق دل سے توبہ واستغفار کریں۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند