• متفرقات >> دعاء و استغفار

    سوال نمبر: 53615

    عنوان: عامل کس طرح کا ہونا چاہئے

    سوال: عامل کس طرح کا ہونا چاہئے جس سے ہم بحالت مجبوری اجازت شرعی علاج کرواسکے ، آج کل عاملوں سے ملنے میں ایمان کا بڑاخطرہ ہے ، ہم کو نہیں معلوم کہ عامل شرعی طریقہ سے علاج کررہے ہیں یا نہیں، یا غیر شرعی طریقے سے ، ہمارے گھر پہ سب لوگ عاملوں سے ملنے سے گریز کرتے ہیں،اسی وجہ سے اور اپنے آپ کو مشقت اور تکلیف میں مبتلاء کرلیتے ہیں، بعض حالت میں روحانی علاج ضروری ہوجاتاہے، ہمیں کیا کرنا چاہئے؟ شریعت نے اجازت دی ہے تو اس سے استفادہ کرنا چاہئے یا نہیں؟آج کل ہم نے جتنے بھی صحیح عامل دیکھے یا تو ان کے پاس کوئی سفارشی (مثلا ان کے رشتہ دار یا ان کے پہچان کے لوگ وغیرہ ) کو لے جانا پڑتاہے ان سے ملنے کے لیے ورنہ ملنے نہیں دیا جاتاہے یا پھر وہ اپنے قریبی رشتہ داروں کا ہے علاج کرتے ہیں ایسے میں ہمیں کیا کرنا چاہئے؟ ہم اپنے ایمان کوخطرے میں ڈالنا نہیں چاہتے۔ براہ کرم، رہنمائی فرمائیں۔

    جواب نمبر: 53615

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa ID: 984-755/D=9/1435-U آیات قرآنیہ اور ادعیہ ماثورہ کے ذریعہ یا کسی جائز عمل کے ذریعہ (جس میں شرکیہ کلمات نہ ہوں) سحر وآسیب کے اثرات ختم کرنے کی گنجائش ہے، اگر کسی دوسرے سے اس طرح کا عمل کرانا ہے تو دیکھ لیا جائے کہ وہ نیک وصالح فرائض وواجبات پر عمل پیرا اور گناہوں سے اجتناب کرنے والا ہو، نیز دنیا دار لالچی نہ ہو۔ یہ باتیں دیکھ کر جس پر اطمینان ہوجائے اس کی طرف رجوع کرسکتے ہیں۔ باقی یہ اندھا کام ہے اس لیے کسی کے بارے میں یہ کہہ سکنا بہت مشکل ہوتا ہے کہ یہ صحیح آدمی ہے یا غلط؟ بہت سے لوگوں نے دنیا کمانے کے لیے بطور پیشہ اختیار کررکھا ہے، اس لیے اگر کسی معتبر عامل کے پاس خود نہیں پہنچ سکتے تو قابل اعتماد واسطہ کے ذریعہ پہنچنے میں حرج نہیں۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند