• متفرقات >> دعاء و استغفار

    سوال نمبر: 52965

    عنوان: ایک شخص نے ساری زندگی حرام ذرائع سے انکم کمائی ، اب وہ شخص اللہ سے توبہ کرلیتاہے تو اب اس کی حرام انکم کیسے حلال ہوگی ؟

    سوال: ایک شخص نے ساری زندگی حرام ذرائع سے انکم کمائی ، اب وہ شخص اللہ سے توبہ کرلیتاہے تو اب اس کی حرام انکم کیسے حلال ہوگی ؟

    جواب نمبر: 52965

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa ID: 801-619/D=7/1435-U جب کوئی بندہ صدق دل سے اللہ تعالیٰ کے حضور توبہ واستغفار کرتا ہے تو اللہ تعالیٰ اس کی توبہ قبول فرمالیتے ہیں اور گناہ معاف کردیتے ہیں، لیکن پچھلی زندگی میں جو حقوق اللہ فوت ہوئے مثلاً نماز، روزہ، زکاة، قربانی، کفارہ وغیرہ اگر باقی رہ گئے تو ان کی قضا کرکے سبکدوش ہونا ضروری ہے، اسی طرح جو حقوق العباد فوت ہوئے مثلاً حرام مال کمایا کسی کی زمین غصب کی تو صاحب حق کو اس کا حق واپس کرنا ضروری ہے، یا اس سے معاف کرایا جائے اوراگر یہ دونوں باتیں ممکن نہ ہوں تو حرام مال کے بقدر صاحب حق کی طرف سے صدقہ کردیا جائے،آپ کسی اللہ والے عالم مفتی سے تعلق قائم کرکے اپنے احوال ان سے ذکر کریں، پھر ان کے مشورہ سے ان کاموں کی ہمت کرلیں مزید کوئی بات یہاں سے دریافت کرنی ہو تو کرسکتے ہیں۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند