• متفرقات >> دعاء و استغفار

    سوال نمبر: 51193

    عنوان: اگر کسی شخص نے کسی امر کے متعلق استخارہ کیا اور غالب گمان میں یہ اس پر واضح ھوگیا کہ اس امر کے کرنے یا نہ کرنے میں عافیت ہے تو سوال یہ ہے کیا وہ شص اسی امر کے متعلق اس پر عمل کرنے سے قبل دوبارہ استخارہ کرسکتا ہے ؟ واضح ھو کہ کچھ حضرات کا کہنا ہے کہ ایسا کرنے میں اللہ پر عدم توکل ہے ۔ براہ کرم جلد از جلد رہنماء فرائیں، مہربانی ہو گی۔

    سوال: اگر کسی شخص نے کسی امر کے متعلق استخارہ کیا اور غالب گمان میں یہ اس پر واضح ھوگیا کہ اس امر کے کرنے یا نہ کرنے میں عافیت ہے تو سوال یہ ہے کیا وہ شص اسی امر کے متعلق اس پر عمل کرنے سے قبل دوبارہ استخارہ کرسکتا ہے ؟ واضح ھو کہ کچھ حضرات کا کہنا ہے کہ ایسا کرنے میں اللہ پر عدم توکل ہے ۔ براہ کرم جلد از جلد رہنماء فرائیں، مہربانی ہو گی۔

    جواب نمبر: 51193

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa ID: 561-428/H=4/1435-U اگر واضح ہوگیا تواسی کے مطابق عمل کرے اگر رجحانِ قلبی میں کچھ کمی محسوس کرے تو سات دن تک استخارہ کرلے اس قسم کے امور میں عدم توکل کا حکم لگانا درست نہیں، جو لوگ ایسا کہتے ہیں ان کا قول صحیح نہیں ہے۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند