عنوان: استخارھ کیاھوتاھے؟استخارھ کرنےکےبعد آپکو استخارھ کا جواب کسے ملےگا یعنی کسےمعلوم ھوگا کہ اس کام میں خیرہیں کہ نہیں؟استخارہ کرنےکےبعد استخارہ کرنےوالا دل گواھی دے کہ اس کا کام میں خیر نہیں تو اسکوکیا کرنا چاھیے ؟اگرآپ دوسرےشخص کے لے استخارھ کرےگےتواسکو کس سےمعلوم ہوگا کہ اس شخض کےلےبہترھےکےنہیں؟دوسرےشخض کےلےاستخارھ کرنےوالےکادل ستخارہ کے بعد گواہی دےکہ اس کام میں بہتری نہیں ۔یعنی دونوں کے دل مطمین نہ ہو اس کام کرنے سےتو کیا کرنا چاھے؟
سوال: استخارھ کیاھوتاھے؟استخارھ کرنےکےبعد آپکو استخارھ کا جواب کسے ملےگا یعنی کسےمعلوم ھوگا کہ اس کام میں خیرہیں کہ نہیں؟استخارہ کرنےکےبعد استخارہ کرنےوالا دل گواھی دے کہ اس کا کام میں خیر نہیں تو اسکوکیا کرنا چاھیے ؟اگرآپ دوسرےشخص کے لے استخارھ کرےگےتواسکو کس سےمعلوم ہوگا کہ اس شخض کےلےبہترھےکےنہیں؟دوسرےشخض کےلےاستخارھ کرنےوالےکادل ستخارہ کے بعد گواہی دےکہ اس کام میں بہتری نہیں ۔یعنی دونوں کے دل مطمین نہ ہو اس کام کرنے سےتو کیا کرنا چاھے؟
جواب نمبر: 2590501-Sep-2020 : تاریخ اشاعت
بسم الله الرحمن الرحيم
فتوی(ھ): 2208=669-10/1431
شریعت مطہرہ کی طرف سے وہ کام واجب نہ ہو اوراستخارہ کرنے والے کا دل گواہی دیتا ہے کہ اس کے کرنے میں خیر نہیں تو نہ کرنا چاہیے۔ اگر دل گواہی دے کہ خیر ہے تو کرلیا جائے، استخارہ خواہ اپنے لیے کیا ہو یا دوسرے کے لیے، استخارہ کرنے والے شخص کے دل میں جو بات اللہ پاک ڈال دے اسی کا اعتبار ہے۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند