متفرقات >> دعاء و استغفار
سوال نمبر: 24335
جواب نمبر: 24335
بسم الله الرحمن الرحيم
فتوی(م): 1189=1189-8/1431
اجنبیہ لڑکی کا تصور دل میں نہ جمائے، اگر یوں دعا کرے کہ اے اللہ! فلانہ لڑکی سے رشتہٴ نکاح میں اگر خیر مقدر ہو تو اس کے لیے اسباب پیدا فرمادے اور اگر شر ہو تو اس سے حفاظت فرما۔ تو اس طرح گنجائش ہے،لیکن معلوم ہونا چاہیے کہ یک طرفہ پسند کرنے اور شادی کی صرف امنگیں دل میں رچانے سے کوئی حاصل نہیں، اگر کسی لڑکی سے واقعی نکاح مقصود ہو تو گھر کی عورتوں کو بھیج کر اطمینان حاصل کرلے، اگر جانبین سے رشتہ منظور اور پسند ہوجائے تو فوراً نکاح کرلے، بلاوجہ تاخیر سے مفاسد پیدا ہوتے ہیں۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند