• متفرقات >> دعاء و استغفار

    سوال نمبر: 22083

    عنوان: جنات اگر انسان پر چڑھ جائے اور کسی صورت میں آیات قرآنی سے یا تعویذ کے ذریعہ اس کو نہ چھوڑے اور اس کو تکلیف پہنچائے توکیا ایسی صورت میں جنات کو جلانا جائز ہے؟ جب کہ حدیث میں آتاہے کہ آگ کے ذریعہ اللہ تعالی کی مخلوق کو نہ جلاؤ ، اس بارے میں آپ کی کیا رائے ہے؟ 

    سوال: جنات اگر انسان پر چڑھ جائے اور کسی صورت میں آیات قرآنی سے یا تعویذ کے ذریعہ اس کو نہ چھوڑے اور اس کو تکلیف پہنچائے توکیا ایسی صورت میں جنات کو جلانا جائز ہے؟ جب کہ حدیث میں آتاہے کہ آگ کے ذریعہ اللہ تعالی کی مخلوق کو نہ جلاؤ ، اس بارے میں آپ کی کیا رائے ہے؟ 

    جواب نمبر: 22083

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتوی(ل):807=636-6/1431

    اگر اس کو بھگانے کی کوئی اور شکل نہ ہو تو ضرورةً اس کو جلاسکتے ہیں، حضرت ابودجانہ رضی اللہ عنہ کے گھر میں ایک جن تھا جو اُن کو پریشان کرتا تھا، یہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہوئے تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے دوات وکاغذ منگاکر اس پر کچھ لکھوایا اور ابودجانہ رضی اللہ عنہ سے کہا کہ اس کو گھر میں لٹکادو، جب انھوں نے لٹکایا تو ایک چیخ سنی کہ اے ابودجانہ! تو نے ہمیں جلادیا۔ امام سیوطی نے اس حدیث کو خصائص کبری میں نقل کیا ہے۔ (فتاویٰ محمودیہ: ۱۷/۱۰۴، ط: ڈابھیل، گجرات)


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند