• متفرقات >> دعاء و استغفار

    سوال نمبر: 20936

    عنوان:

     میں یہاں دبئی میں نوکری کر رہا ہوں، میرے پاس دبئی اسلامی بینک کا کریڈٹ کارڈ ہے۔ ان لوگوں نے زبردستی کریڈٹ کارڈ دیا ہے ۔ میں نے ابھی تک یہ چالو نہیں کیاہے ۔ وہ کہتے ہیں کہ یہ بینک پورے طورپر اسلامی بینک ہے۔ کریڈٹ چالو کرنے کے بعد وہ لوگ ماہانہ فکس رقم اے ای ڈی 75 چارج کرتے ہیں، اس کے لیے اور کچھ چارج نہیں ہے۔ کریڈٹ لمٹ تنخواہ کے ڈبل ہے۔ براہ کرم، بتائیں کہ کیا میں کریڈٹ استعمال کرسکتا ہوں؟

    سوال:

     میں یہاں دبئی میں نوکری کر رہا ہوں، میرے پاس دبئی اسلامی بینک کا کریڈٹ کارڈ ہے۔ ان لوگوں نے زبردستی کریڈٹ کارڈ دیا ہے ۔ میں نے ابھی تک یہ چالو نہیں کیاہے ۔ وہ کہتے ہیں کہ یہ بینک پورے طورپر اسلامی بینک ہے۔ کریڈٹ چالو کرنے کے بعد وہ لوگ ماہانہ فکس رقم اے ای ڈی 75 چارج کرتے ہیں، اس کے لیے اور کچھ چارج نہیں ہے۔ کریڈٹ لمٹ تنخواہ کے ڈبل ہے۔ براہ کرم، بتائیں کہ کیا میں کریڈٹ استعمال کرسکتا ہوں؟

    جواب نمبر: 20936

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتوی(ل): 684=477-5/1431

     

    کریڈٹ کارڈ کے استعمال میں اگر سود کا تحقق نہ ہو مثلاً جتنی رقم آپ کے اکاوٴنٹ میں موجود ہے اس سے کم رقم کا آپ استعمال کریں یا زیادہ رقم استعمال کرنے کی صورت میں اس پر سود لاگو ہونے سے پہلے جاری کردہ بلوں کی قیمت ادا کردیں، تو کریڈٹ کارڈ کااستعمال شرعاً جائز ہے۔ اسی طرح بینک والوں کا کریڈٹ کارڈ مہیا کرنے کی صورت میں کچھ رقم بطور چارج لینا بھی درست ہے، البتہ جب تک بینک کے طریقہٴ کار کا مکمل علم نہ ہوجائے اس وقت تک اس بینک کے اسلامی یا غیراسلامی ہونے کے بارے میں کچھ نہیں کہا جاسکتا۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند