• متفرقات >> دعاء و استغفار

    سوال نمبر: 176544

    عنوان: انجانے میں كیے ہوے گناہ كیا معاف ہوجائیں گے؟

    سوال: میں نے بچپن میں آج سے 15 سال پہلے جب میں 15 سال کا تھا دو مرتبہ دو مختلف لڑکوں سے دبر میں بد فعلی کی اور کروائی میں ایک نوجوان لڑکا تھا اور نہیں علم تھا کہ یہ کتنا بڑا گناہ ہے کیا اللہ مجھے معاف کر دے گا ؟میں اب اس کام سے شدید نفرت کرتا ہوں۔

    جواب نمبر: 176544

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa:496-375/sd=6/1441

    آپ شرمندگی اور ندامت کے ساتھ اللہ تعالی سے معافی مانگیں اور آئندہ اس گناہ سے بچنے کا پختہ عزم کریں ، انشاء اللہ گناہ معاف ہوجائے گا ، قرآن کریم میں ایمان والوں سے توبہ نصوح کی تاکید کی گئی ہے اور علامہ آلوسی نے روح المعانی میں ابن مردویہ اصبہانی صاحب تفسیر کبیر کے حوالے سے حضرت عبد اللہ بن عباس رضی اللہ تعالی عنہ کی زبانی نقل کیا ہے کہ حضرت معاذ ابن جبل رضی اللہ عنہ نے حضور ﷺ سے معلوم کیا کہ توبہ نصوح کی حقیقت کیا ہے؟حضورﷺ نے ارشاد فرمایا کہ توبہ نصوح یہ ہے کہ بندہ اپنے کیے ہوئے گناہ پر شرمندہ ہو اور اللہ تعالی کی طرف رجوع کرکے معذرت اور معافی طلب کرے اور آئندہ اس گناہ کا (کبھی) ارتکاب نہ کرے، جس طرح نکلا ہوا دودھ تھنوں میں دوبارہ نہیں جاسکتا ہے۔دیکھیے: تفسیر روح المعانی، سورہ تحریم، آیت:۸۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند