• متفرقات >> دعاء و استغفار

    سوال نمبر: 173592

    عنوان: نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم پر سلام کس طرح پڑنا چاہیے؟

    سوال: نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم پر سلام کس طرح پڑنا چاہیے ؟ قرآن مے اللہ نے نبی پر درود و سلام پڑھنے کا حکم دیا ہے ؟ کیا اجتماعی سلام پڑھنے کو بدت حسنہ کہا جا سکتا ہے ؟ کیااذان کے وقت قرآن پڑھا جا سکتا ہے اگر پہلے پڑھا جا رہا ہوتو؟ ایک حنفی صاحب کبھی کبار وقتیا طور پررفع یدین کرتے ہیں نماز کے اندر۔ کیا ایسا کرنا ٹھیک ہے ؟

    جواب نمبر: 173592

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa : 126-104/H=02/1441

    (۱) صلاة و سلام کے وہ صیغے جو آپ صلی اللہ علیہ وسلم سے ثابت ہیں ان کو پڑھنے کا اہتمام کرنا چاہئے۔ وہ فضائل درود شریف میں موجود ہیں۔

    (۲) جی ہاں اللہ نے قرآن میں نبی صلی اللہ علیہ وسلم پر درود و سلام پڑھنے کا حکم دیا ہے۔

    (۳) آپ کے یہاں اجتماعی سلام پڑھنے کی کیا صورت ہے جس کے بارے میں آپ معلوم کرنا چاہتے ہیں تفصیل کے ساتھ لکھیں۔

    (۴) اگر تلاوت کر رہا ہے تو تلاوت کو موقوف کرکے جواب دینا بہتر ہے، خواہ مسجد میں تلاوت کر رہا ہو یا گھر میں ۔ فیقطع قراء ة القرآن لو کان یقرأ بمنزلہ، ویجیب لو أذان مسجدہ کما یأتي ولو بمسجدٍ لا؛ لأنہ أجاب بالحضور، وہذا متفرع علی قول الحلواني وأما عندنا فیقطع ویجیب بلسانہ مطلقاً (الدر المختار: ۲/۶۸، ۶۹، ط: زکریا دیوبند) ۔

    (۵) حنفی صاحب رفع یدین کن مواقع میں کرتے ہیں اور کیوں کرتے ہیں خود ان ہی کے قلم سے لکھواکر بھیجیں۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند