• متفرقات >> دعاء و استغفار

    سوال نمبر: 172952

    عنوان: پریشانی سے نكلنے كے لیے دعا كی درخواست

    سوال: مفتیان کرام سے سوال ہے کے چھوٹے بچے سے سوچنے کا عادی ہو گیاہوں اور شک اور وسوسے کے بیماری میں مبتلاہوگیاہوں چھوٹے بچے سے زیادہ تر میں کچھ سے کچھ سوچتے رہتا تھا اور شک کی بیماری کی وجہ سے پریشان ہوں ہُوایوں کے ایک مفتی صاحب کا بیان سننا شروع کیا جس میں وہ طرح طرح مسائل طلاق کے بارے میں بتارہے تھے میں سوچنے کا عادی تھا وہ سب باتیں میرے دماغ میں گھومنے لگا اور وسوسے آنے شروع ہوگیے میں پریشان ہوگیا بہت دن تک اُسی مفتی صاحب کے بیان سے مسئلہ حل کیا حد سے زیادہ پریشان ہونے لگاتو ایک عالم کو بتایا انھوں نے کہا ایسے کچھ نہیں ہوتا ہے آپ سوچنا چھوڑ دے میں سوچنے کا عادی تھا سوچ سے باہر نہیں آپارہاتھا اُسکے بعد میں نے کاپی پر لکھنا شروع کیا کے میرا نیت نہیں ہے طلاق دینے کا میرا ارادہ نہیں ہے اور کچھ باتیں لکھی تھی اس سے نکلنے کیلیے جو ابھی یاد نہیں آرہاہے اور وسوسے اور سوچ سے پریشان تھا زیادہ تر کاپی پر لکھے ہوئے عبارت کو پڑھتا تھا کہ میرا نیت نہیں ہے طلاق دینے کا اور کچھ لکھا تھا وہ بھی پڑتا تھا کبھی دیکھ کبھی بغیر دیکھے ویسے تو بہت وسوسے آئے ایک دن اچانک وسوسہ آیا اُس عبارت کو دوبارہ دیکھ پڑھوگے یا بغیر دیکھے دُہراؤگے تو طلاق ہوجائیگی اور پریشان ہوا کسی مفتی سے بات کرنا چاہا اُس وقت ایک عالم سے بات ہوء انھوں نے بھی سمجھایا کہ شیطان آپکو پریشان کر رہاہے اور کچھ وظیفہ بتائے میں سوچ اور شک اور وسوسے میں پڑھ گیا تھا نہیں نکل پارہا تھا بہت طرح سے وسوسہ آنے لگا اِسمیں نیت ہوگی طلاق دینے مثلاً قرآن کریم کی تلاوت کرتے وقت تعوذ و تسمیہ پڑھتے وقت بیوی کیلیے کوء سامان لیتے وقت بیوی کو پیسہ دیتے وقت اور وغیرہ وغیرہ ایک عالم صاحب کو بتایا تو انھوں نے سمجھایا جب تک زبان سے نہیں کہوگے نہیں ہوگی طلاق اور بیوی سے فون پے بات کرتے وقت شک ہوجاتا تھا کے کہیں زبان سے تو نہیں کہہ دیا طلاق کی بات بہت پریشان ہوگیا رات دن نیند صحیح سے نہیں آنے لگی میں تمل ناڈوں میں مؤذن کا کام کررہاہوں پریشان ہوکر اپنے گاؤں (بہار ضلع بانکا دھوبنی ) چلاگیا رات دن زیادہ تر سوچ وسوسے میں لگا رہتا اس سے باہر نکل ہی نہیں پارہاتھا گاؤں میں علاقے کے حافظ مولوی مولانا سے دعا و تعویذ کی رات دن نیند سے پریشان ہوگیا اُس مفتی صاحب کا طرح طرح مسائل طلاق کے بارے میں سوچ آرہی تھی اور اسکے ساتھ وسوسے بھی آرہے تھے اور ایسا لگ رہاتھا کہ ایسا میرے ساتھ ہونے والا ہے کب زبان سے نکل جائے سر پٹکتا تھا پریشان ہوگیا تھا اس وقت کچھ خیال آیا اور دھیان وہاں سے ہٹ گیا ایک دوست کو بتایا تھا انھوں نے بھی سمجھایا پھر بھی سوچتے سوچتے پریشان تھا اچانک ایک مسئلہ پیش آیا ایک ویڈیو میں می نے سناتھا کہ کوء ہمبستری کرتے وقت یہ کہہ دے کہ اللّٰہ کا پچھواڑا تو بیوی حرام ہوجاتی ہے پریشان ہوکر ایک علاقے کے عامل مفتی صاحب کے پاس پہنوچا اور اسکو بتایا ایسی بات ہے ہمبستری کرتے وقت دھیان میں آگیا تھا تو عامل مفتی صاحب نے کہا کہ کچھ نہیں ہواہے پھر میں نے وسوسے کے بارے میں بتایا تو مفتی صاحب نے وضیفہ بتائے وہاں سے آکر پھر پرانے خیالوں سے پریشان ہونے لگا کھاتے وقت پانی پیتے وقت لگتا تھا اور بھی چیزوں میں لگتا تھاکہ کہیں زبان سے تو نہیں نکل گیا کہ میں نے طلاق دے دیا صحیح سے نیند نہیں آرہی تھی اُسی حالت میں تمل ناڈوں آگیا اسلئے کہ رمضا قریب تھا کبھی کبھی نماز میں زبان کو دبا کے رکھتاتھا کہ کہیں زبان سے نہ نکل جائے طلاق کی بات یہاں کے متولّی صاحب نے ڈپریشن ڈاکٹر کے پاس بھیج دیا ڈاکٹر نے دواء دی اللّٰہ کے کرم سے نیند میں اضافہ ہوا سوچ شک وسوسے سے پریشان تھا ایک مولانا صاحب سے جھاڑ پھوک کروا یا پھربھی سوچ شک وسوسے سے پریشان ہوں بیچ میں تھوڑا صحیح تھا ابھی بھی سوچ شک وسوسے سے پریشان ہوں ایسے ہی مسئلے پوچھنے کیلیے اس سے پہلے دو مرتبہ تحریر تیار کیا تھا اسمیں بھی اور اسمیں بھی لکھتاہوں پڑھتاہوں کبھی ڈر سے دماغ میں پڑھ کر لکھتاہو دھیان بیوی کی طرف جاکر لگتا ہے طلاق ہوگء اور ماں بہنوں کیلیے دعاکرتاہوں ویڈیو میں سنتاہوں مسائل طلاق پڑھتا ہوں تو کسی طلاق کے مسئلے کو دیکھتا ہوں تو پریشان ہوجاتا ہوں سوچنے میں شک کی وجہ سے کسی کی زبان سے سنتاہوں طلاق کی بات یہ سب میں بیوی کی طرف دھیان جاتا ہے اِسکے بارے میں بھی جواب دے پہلے لگتا تھا کہ زبان سے نکل گیا ہوگا ابھی لگتا ہے کہ نہیں نکلا ہوگا واللّٰہ اعلم مفتی حبیب الرّحمٰن صاحب کو فون کیا تھا میں مولانا نے بتایا کے مسائل بھیٹھ کر حل کیے جاتے ہے فون پر نہیں مفتیان کرام جواب دے مہربانی ہوگی اور کوئی طریقہ بتائے اسِ پریشانی سے نکلنے کا اور میرے لئے دعا کرے کہ اللّٰہ تبارک وتعالٰی مجھے شفاء عطافرمائیں اور اِن بیماریوں کو دور کرے ۔ جزاک اللّٰہ خیراً کثیراً فی الدّارین واَحسن الجزاء

    جواب نمبر: 172952

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa : 1426-224T/B=01/1441

    ہم آپ کے لئے دل سے دعا کرتے ہیں کہ اللہ تعالی آپ کے وساوس کو دُور فرمائے اور آپ کو قلبی اور دماغی سکون عطا فرمائے۔ آپ کسی پرانے حکیم سے مشورہ کرکے یونانی دوا بھی استعمال کریں۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند