متفرقات >> دعاء و استغفار
سوال نمبر: 170976
جواب نمبر: 170976
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa:902-93T/L=8/1440
یہ روایت ابن ماجہ کی ہے الفاظ یہ ہیں :
عن عبد الرحمن بن أبی لیلی، عن أبیہ أبی لیلی قال: کنت جالسا عند النبی صلی اللہ علیہ وسلم إذ جاء ہ أعرابی فقال: إن لی أخا وجعا، قال: ”ما وجع أخیک؟“ قال: بہ لمم، قال: ”اذہب فأتنی بہ“ . قال: فذہب فجاء بہ، فأجلسہ بین یدیہ، فسمعتہ عوذہ بفاتحة الکتاب، وأربع آیات من أول البقرة، وآیتین من وسطہا، }وإلہکم إلہ واحد{ (البقرة: 163) ، وآیة الکرسی، وثلاث آیات من خاتمتہا، وآیة من آل عمران أحسبہ قال: }شہد اللہ أنہ لا إلہ إلا ہو{ (آل عمران: 18) وآیة من الأعراف: }إن ربکم اللہ الذی خلق{ (الأعراف: 54) الآیة، وآیة من المؤمنین، }ومن یدع مع اللہ إلہا آخر لا برہان لہ بہ{ (المؤمنون: 117) ، وآیة من الجن، }وأنہ تعالی جد ربنا ما اتخذ صاحبة ولا ولدا{ (الجن: 3) ، وعشر آیات من أول الصافات، وثلاث آیات من آخر الحشر، وقل ہو اللہ أحد، والمعوذتین، فقام الأعرابی، قد برأ لیس بہ بأس .(سنن ابن ماجہ: ،باب الفزع والأرق وما یتعوذ منہ)
اس میں ہر آیت کے ختم پر سورہ اور آیت نمبر کو لکھدیا گیا ہے اس سے آپ بآسانی قرآن شریف سے ان آیات کو نکال سکتے ہیں،واضح رہے کہ اس طرح کی احادیث کو سامنے رکھتے ہوئے شیخ الحدیث حضرت مولانا زکریا نے ”منزل“کے نام سے ان آیات کو جمع کردیا ہے آپ اس (منزل)کو کسی کتب خانہ سے حاصل کرکے اس کا معمول بنالیں ان شاء اللہ آسیب سحر وغیرہ سے حفاظت ہوگی ۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند