• متفرقات >> دعاء و استغفار

    سوال نمبر: 17007

    عنوان:

    میں نے پڑھا ہے کہ جب کوئی شخص کاغذ کے ٹکڑے پر درود لکھتاہے جب تک کاغذ کے ٹکڑے پر درود لکھا جاتا ہے تو اس کو ثواب ملتاہے۔کیا یہ اصول اس وقت بھی ہے کہ اگر کوئی شخص درود شریف کو کسی ویب سائٹ سے کاپی کرتاہے اور نئی ویب سائٹ بناتا ہے یا وہ اس کاغذ کو پرنٹ کرتاہے اور بہت ساری کاپیاں بناتا ہے۔ برائے کرم مجھ کو درود شریف سے متعلق چند حدیثیں بتادیں۔

    سوال:

    میں نے پڑھا ہے کہ جب کوئی شخص کاغذ کے ٹکڑے پر درود لکھتاہے جب تک کاغذ کے ٹکڑے پر درود لکھا جاتا ہے تو اس کو ثواب ملتاہے۔کیا یہ اصول اس وقت بھی ہے کہ اگر کوئی شخص درود شریف کو کسی ویب سائٹ سے کاپی کرتاہے اور نئی ویب سائٹ بناتا ہے یا وہ اس کاغذ کو پرنٹ کرتاہے اور بہت ساری کاپیاں بناتا ہے۔ برائے کرم مجھ کو درود شریف سے متعلق چند حدیثیں بتادیں۔

    جواب نمبر: 17007

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتوی(د):2120=324k-12/1430

     

    یہ مفہوم حدیث سے ثابت ہے کہ جو شخص کسی کاغذ کے ٹکڑے پر نامِ مبارک لکھتے ہوئے درود شریف لکھے تو فرشتے اس وقت تک لکھنے والے پر درود بھیجتے ہیں جب تک کاغذ کے ٹکڑے میں نامِ مبارک رہے، جیسا کہ فضائل درود شریف ص:۸۴ میں شیخ الحدیث حضرت مولانا زکریا صاحب رحمة اللہ علیہ نے اس مفہوم کی چند حدیثوں کو ذکر کیا ہے؛ لیکن یہ فضیلت درود شریف لکھنے کے سلسلے میں وارد ہوئی ہے، درود شریف کو کسی ویب سائٹ سے کاپی کرکے نئی ویب سائٹ بنانے میں یا اس کاغذ کو پرنٹ کرکے بہت ساری کاپیاں بنانے میں لکھنے جیسا عمل تو نہیں پایا جاتا؛ البتہ کسی درجہ میں درود شریف کے اثبات، اس کی ترویج میں شرکت پائی جاتی ہے لہٰذا امید ہے کہ اللہ اسے بھی اپنی بے پناہ رحمت سے ثواب عطا فرمائے گا۔

    درود شریف سے متعلق بہت ساری احادیث ہیں، دو تین حدیثیں ذیل میں ذکر کی جاتی ہیں:

    (۱) عن ابن مسعود رضي اللہ عنہ قال : قال رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم: إن أولی الناس بي یوم القیامة أکثرُہم عليّ صلاةً (رواہ الترمذي)

    (۲) عن أبي ہریرة أن رسول اللہ علیہ وسلم قال : من صلی عَلَيّ واحدةً صلی اللہ علیہ عشرًا (رواہ مسلم)

    (۳) عن أبي الدرداء قال قال رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم : من صلی عليَّ حین یصبح عشرا ، وحین یمسي عشرًا أدرکتہ شفاعتي یوم القیامة (رواہ الطبراني)


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند