متفرقات >> دعاء و استغفار
سوال نمبر: 169957
جواب نمبر: 169957
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa:786-132T/sn=8/1440
آپ ہمت سے کام لیا کریں اور ساتھ ساتھ آیت کریمہ ”الَّذِینَ آمَنُوا وَتَطْمَئِنُّ قُلُوبُہُمْ بِذِکْرِ اللَّہِ أَلَا بِذِکْرِاللَّہِ تَطْمَئِنُّ الْقُلُوبُ.(الرعد: 28)، اسی طرح ”فاللہ خیرحافظا“ کو کثرت سے پڑھا کریں، ان شاء اللہ دل کا خوف دور ہو جائے گا۔(ب) ایک حدیث میں اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ ظلم بہ روز قیامت ظالم کے لئے اندھیرے کی شکل میں آئے گا، ایک دوسری روایت میں ہے: اصحابِ حق کو ان کا حق ادا کرو( قیامت کے دن پائی پائی کا حساب ہوگا) ؛ یہاں تک کہ اگر سینگ والی بکری نے بے سینگ والی بکری کو تکلیف دی تو قیامت کے دن اس سے بھی بدلہ لیا جائے گا۔
عن ابن عمر، عن النبی صلی اللہ علیہ وسلم قال: الظلم ظلمات یوم القیامة.(سنن الترمذی، رقم:2030) عن أبی ہریرة، أن رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم قال: لتؤدن الحقوق إلی أہلہا حتی یقاد للشاة الجلحاء من الشاة القرناء.
(سنن الترمذی،رقم: 24:2420) (ج) ”یا لطیف“ کا ورد رکھیں، ان شاء اللہ عافیت کے ساتھ منتقل ہوجائیں گے۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند