متفرقات >> دعاء و استغفار
سوال نمبر: 167252
جواب نمبر: 167252
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa:353-342/N=5/1440
(۱): ۲/ رکعت نفل استخارہ کی نیت سے پڑھی جائے، اس کے بعد بہ شکل دعا استخارہ کیا جائے۔ اور اگر استخارہ میں منقول دعا کا اہتمام کیا جائے تو بہتر ہے۔
(۲): نماز استخارہ کے لیے یا صرف استخارہ کے لیے کوئی وقت متعین نہیں ، مکروہ اوقات کے علاوہ ہر وقت نماز استخارہ پڑھی جاسکتی ہے اور صرف استخارہ ہر وقت کیا جاسکتا ہے۔ اور اگر کوئی شخص سوتے وقت استخارہ کرے تو بہتر ہے؛ کیوں کہ اس وقت یکسوئی ہوتی ہے اور خواب میں یا سوکر اٹھنے کے بعد کسی ایک پہلو پر جلد از جلد شرح صدر ہوجاتا ہے۔
(۳): اصل چیز شرح صدر ہے، یعنی: جب شرح صدر ہوجائے تو استخارہ بند کردے اور شرح صدر بعض مرتبہ اچھے خواب سے ہوجاتا ہے اور بعض مرتبہ کسی خواب کے بغیر بھی ۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند