• متفرقات >> دعاء و استغفار

    سوال نمبر: 164300

    عنوان: روحانی علاج کا کیا حکم ہے؟ نظر بد کی علامت کیا ہے؟

    سوال: (۱) کیا روحانی علاج کرانا جائز ہے؟ (۲) نظر بد کی علامات کیا ہیں؟

    جواب نمبر: 164300

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa : 1227-974/SN=1/1440

    (۱) آیات کریمہ، ادعیہ ماثورہ یا کسی اور مباح دعاء سے روحانی علاج کرنا کرانا شرعاً جائز ہے، بس شرط یہ ہے کہ اسے موٴثر بالذات نہ سمجھا جائے؛ بلکہ اسے بھی دیگر مادی علاج کی طرح علاج تصور کرے۔ عن عوف بن مالک الأشجعي قال: کنا نرقی فی الجاہلیة ، فقلنا یارسول اللہ! کیف تری في ذلک؟ فقال: اعرضوا علي رقاکم ، لابأس بالرقی مالم یکن فیہ شرک (مسلم،رق: ۲۲۰۰، باب لابأس بالرقی مالم یکن فیہ شرک) وفی رد المختار : ولا بأس بالمعاذات إذا کتب فیہا القرآن أو أسماء اللہ تعالی (رد المحتار: ۹/۵۲۳، ط: زکریا)۔

    (۲) نظر بد کا اثر مختلف تکالیف کی شکل میں ظاہر ہوتا ہے، اس کی کسی خاص علامت کا ذکر نہیں ملتا، عاملوں کو اس میں مہارت ہوتی ہے، اگر کوئی واقعہ پیش آئے تو کسی دین دار اچھے عامل کو دکھا دینا چاہئے۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند