متفرقات >> دعاء و استغفار
سوال نمبر: 156946
جواب نمبر: 15694601-Sep-2020 : تاریخ اشاعت
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa:338-301/L=3/1439
صدق دل سے توبہ واستغفار کرنے سے گناہ معاف ہوجاتے ہیں؛البتہ اگر ذمے میں نمازیں ہوں تو ان کی قضا کرلی جائے اور اگر بندوں کے کچھ حقوق ہوں تو ان کو ادا کردیا جائے اور اگر کسی کو تکلیف پہنچائی گئی ہوتو اس سے معافی تلافی کرلی جائے یہ چیزیں صرف توبہ سے معاف نہیں ہوتیں۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند
کیا جھوٹی قسم توبہ سے معاف ہوسکتی ہے؟
3437 مناظراللہم اغفر وارحم وانت خیرالرّٰحمین پڑھنے کے فوائد كیا ہیں؟
4885 مناظرگناہوںكی وجہ سے اللہ تعالیٰ سے دوری ہورہی ہے، كیا كرنا چاہیے؟
3345 مناظرحضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم کا نام آئے
تو درود پاک پڑھنا واجب ہے؟ درود پاک زندگی میں کتنی بار پڑھنا فرض ہے؟