• متفرقات >> دعاء و استغفار

    سوال نمبر: 15463

    عنوان:

    تقریباً دو سال کا میرا ایک بچہ ہے جس کو پیدائشی کچھ ذہنی غیر معمولی پن ہے۔ وہ نہ تو چل سکتا ہے اور نہ ہی بات کرسکتا ہے، نیز بنیادی زندگی کی سرگرمیاں بھی نہیں کرپاتا ہے۔ برائے کرم ہمیں کوئی دعا ، درود اور قرآن کریم سے کچھ پڑھنے کے لیے دیں کیوں کہ اکثر ڈاکٹروں نے کہا ہے کہ اس کو معمول پر آنے میں میں بہت سا وقت لگے گا اور وہ اسکول نہیں جاسکتاہے۔ نیز بہت سارے لوگ کہتے ہیں کہ تم نے کچھ گناہ کیا ہے جس کا بدلہ تم کو مل رہا ہے۔ یہ بات بھی ہم کو بہت زیادہ پریشان کرتی ہے (مجھ کو اور میرے شوہر کو)۔ ہمارے پہلے لڑکے کے بعد ہماری ایک لڑکی بھی ہے لیکن اس کا پہلے ہی دن انتقال ہوگیا۔ یہ سب کیا ہے؟ کیا یہ اللہ تعالی کی طرف سے کوئی آزمائش ہے یا ہماری طرف سے کچھ غلط کرنے کا نتیجہ ہے جس کی ہمیں سزا مل رہی ہے؟ برائے کرم ہماری رہنمائی فرماویں نیز ہمیں کچھ دعا بھی بتائیں تاکہ ہماری روح سکون پاجائے؟

    سوال:

    تقریباً دو سال کا میرا ایک بچہ ہے جس کو پیدائشی کچھ ذہنی غیر معمولی پن ہے۔ وہ نہ تو چل سکتا ہے اور نہ ہی بات کرسکتا ہے، نیز بنیادی زندگی کی سرگرمیاں بھی نہیں کرپاتا ہے۔ برائے کرم ہمیں کوئی دعا ، درود اور قرآن کریم سے کچھ پڑھنے کے لیے دیں کیوں کہ اکثر ڈاکٹروں نے کہا ہے کہ اس کو معمول پر آنے میں میں بہت سا وقت لگے گا اور وہ اسکول نہیں جاسکتاہے۔ نیز بہت سارے لوگ کہتے ہیں کہ تم نے کچھ گناہ کیا ہے جس کا بدلہ تم کو مل رہا ہے۔ یہ بات بھی ہم کو بہت زیادہ پریشان کرتی ہے (مجھ کو اور میرے شوہر کو)۔ ہمارے پہلے لڑکے کے بعد ہماری ایک لڑکی بھی ہے لیکن اس کا پہلے ہی دن انتقال ہوگیا۔ یہ سب کیا ہے؟ کیا یہ اللہ تعالی کی طرف سے کوئی آزمائش ہے یا ہماری طرف سے کچھ غلط کرنے کا نتیجہ ہے جس کی ہمیں سزا مل رہی ہے؟ برائے کرم ہماری رہنمائی فرماویں نیز ہمیں کچھ دعا بھی بتائیں تاکہ ہماری روح سکون پاجائے؟

    جواب نمبر: 15463

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتوی: 1390=1410/1430/ل

     

    آپ یہ دعا: اللّٰہُمَّ إنِّي أَعُوْذُ بِکَ مِنَ الصَّمَمِ وَالبَکْمِ وَالْبَرْصِ وَالْجُنُوْنِ وَالجُذَامِ وَسَيِّءِ الأسْقَامِ کثرت سے پڑھتے رہیں، مومن پر جو آفات وبلایا آتے ہیں وہ آزمائش کے لیے آتے ہیں اس پر صبر سے کام لینا چاہیے اوراللہ تعالیٰ کی طرف نماز تلاوت استغفار وغیرہ سے رجوع کرنا چاہیے۔ لوگوں کی بات کی طرف توجہ دینے کی ضرورت نہیں۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند