• متفرقات >> دعاء و استغفار

    سوال نمبر: 147908

    عنوان: جنابت کی حالت میں تسبیح وغیرہ پڑھنا ؟

    سوال: کیا میں دعا اور تسبیح پڑھ سکتا ہوں جب میں اپنی بیوی کے ساتھ جماع سے فارغ ہو چکا ہوں اور غسل جنابت نہ کی ہو؟ جیسے سونے سے پہلے کی دعا، بیت الخلاء جانے کی دعا، جنات سے بچنے کی دعا، سوکر اٹھنے کی دعا وغیرہ۔ تسبیح: اسی طرح تیسرا کلمہ، درود شریف اور استغفار وغیرہ۔ مجھے معلوم ہے کہ قرآن پڑھناایسی حالت میں جائز نہیں ہے۔

    جواب نمبر: 147908

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa ID: 532-501/SN=5/1438

     

    جی ہاں! حالتِ جنابت میں (مثلاً جماع کے بعد غسلِ فرض سے پہلے) سونے سے پہلے کی ، بیت الخلاء جانے کی، جنابت او ردیگر آفات و بلیات سے بچنے کی دعائیں پڑھنا جائزہے، اسی طرح درود شریف، تیسرا کلمہ اور استغفار وغیرہ بھی حالت جنابت میں پڑھنے کی گنجائش ہے؛ لیکن بہرحال بہتر یہی ہے کہ آدمی غسل کرکے پاکی کی حالت میں دعائیں وغیرہ پڑھے یا باقی اگر کسی وجہ سے غسل میں تاخیر ہو جائے تو تلاوت قرآن کے علاوہ تمام معمولات پر عمل کرسکتا ہے۔ ولا بأس لحائض وجنب بقرأة أدعیة ومسہا وحملہا وذکر اللہ تعالی وتسبیح الخ (درمختار مع الشامی: ۱/۴۸۸، ط: زکریا) 


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند