متفرقات >> دعاء و استغفار
سوال نمبر: 145843
جواب نمبر: 145843
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa ID: 073-054/N=2/1438
قرآن کریم میں ارشاد خداوندی ہے:” من عمل صالحاً من ذکر أو أنثی وھو موٴمن فلنحیینہ حیوة طیبة “ ، یعنی: جو مرد یا عورت ایمان کی شرط کے ساتھ اعمال صالحہ کرے گا ، ہم اسے ضرور بالضرور پاکیزہ اور صاف ستھری زندگی ( جس میں کسی طرح کا کوئی ٹینشن یا الجھن وغیرہ نہ ہو)عنایت فرمائیں گے (سورہ نحل ، آیت:۹۷) اورحدیث پاک میں کثرت استغفار پر ہر الجھن ، غم وفکر اور ٹینشن سے نجات کا وعدہ کیا گیا ہے۔ عن ابن عباس قال:قال رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم:”من لزم الاستغفار جعل اللہ لہ من کل ضیق مخرجاً ومن کل ھم فرجاً ورزقہ من حیث لا یحتسب“،رواہ أحمد وأبو داود وابن ماجة(مشکوة شریف ، ص:۲۰۴، مطبوعہ: مکتبہ اشرفیہ دیوبند) ؛ اس لیے آپ چھوٹے بڑے تمام گناہوں سے بچنے کی کوشش کے ساتھ زیادہ سے زیادہ اعمال صالحہ کا اہتمام کریں اور استغفار کی کثرت کریں، روزانہ کم از کم تین تسبیح استغفار کی ضرور پڑھیں اور زیادہ سے زیادہ جتنا ہوجائے ، ان شاء اللہ آپ کی ساری پریشانیاں ختم ہوجائیں گی اور آپ اپنی زندگی میں چین وسکون محسوس کریں گے۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند