متفرقات >> دعاء و استغفار
سوال نمبر: 145605
جواب نمبر: 145605
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa ID: 064-054/D=2/1438
گناہ کا صدور آدمی کے اختیار سے ہوتا ہے اور اختیاری چیز کے ترک کرنے میں آدمی کے ارادہ اور ہمت کا پورا دخل ہے پس ایسے موقعہ پر ارادہ کو مضبوط اور ہمت کو قوی رکھنے کی کوشش کی جائے نیز گناہ کے دنیوی و اخروی نقصانات اور سزا کو پیش نظر رکھا جائے، حضرت حکیم الامت مولانا اشرف علی تھانوی قدس سرہ کی تصنیف ”جزاء الاعمال“ کا مطالعہ کریں ان شاء اللہ فائدہ ہوگا۔
استغفار کی کثرت کریں، اور گناہ ہوجانے پر سچی توبہ کریں جس کا طریقہ یہ ہے کہ اولاً کئے ہوئے گناہ کو چھوڑ دیں پھر دل سے اس کے کرنے پر نادم اور شرمندہ ہوں اور آئندہ نہ کرنے کا عزم مصمم کریں اور دو رکعت صلوة توبہ پڑھ کر اللہ تعالیٰ سے رو رو کر معافی مانگیں۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند